اتوار, مئی 18, 2025
اشتہار

لاہور : سڑک پر بھیڑ بکریوں کی طرح بچیوں کی فروخت، دل دہلا دینے والی رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : اے آر وائی نیوز کی ٹیم سرعام نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 12 مغوی کمسن بچیاں اغٖواء کاروں کے چنگل سے بازیاب کروالیں، گینگ کے کارندے بھی گرفتار کروادیے۔

6 ماہ کی شیرخوار بچی 6 لاکھ روپے میں خریدنے کی ڈیل کراچی سے شروع ہوئی اور اس کا اختتام لاہور میں 13 بچیوں کی بازیابی پر ہوا اس دوران ایسے ایسے انکشافات سامنے آئے کہ دل دہل کر رہ گیا۔

اطلاع تھی کہ کراچی میں ایک گروہ سرگرم ہے جو پورے پاکستان میں بچے فروخت کرنے کا منظم نیٹ ورک چلا رہا ہے۔ جس کے بعد ٹیم سرعام کے نمائندے نے گاہک بن کر احمد عرف رمیز کمانڈو سے ملاقات کی اس نے بتایا کہ لاہور میں ایک بچی ہے جو وہ فروخت کرسکتا ہے۔

اقرار الحسن میرا جگری دوست ہے

اس نے ٹیم سرعام کے نمائندے کو بتایا کہ اقرار الحسن میرا جگری دوست ہے اور وہ میرے کہنے پر بہت ساری کارروائیاں کرچکا ہے۔ اس نے بتایا کہ ہم اپنے کوڈ ورڈز میں بچے کو ’بی فائل‘ اور بچی کو ’جی فائل‘ کہتے ہیں۔

گینگ کے سرغنہ کی چالاکیاں

اس ملزم سے بچی خریدنے کی ڈیل طے ہوئی اور احمد عرف رمیز کمانڈو نے فون پر گینگ کے سرغنہ گل زیب سے ویڈیو کال کر بات کرائی جس نے اس بچی کو دکھایا بعدازاں ٹیم کا نمائندہ اس کے ساتھ لاہور پہنچ گیا اور گل زیب سے ملاقات کی۔

سڑک پر بھیڑ بکریوں کی طرح بچیوں کی فروخت

طے شدہ پروگرام کے تحت بچی کو شملہ پہاڑی کے قریب ایک ہوٹل میں نمائندے کے حوالے کیا جانا تھا لیکن اس گینگ نے عین موقع پر مقام تبدیل کرکے حفیظ سینٹر بلایا اور پھر انتہائی چالاکی اور مکاری سے مقام تبدیل کرتے ہوئے سامنے والے پیڈسٹیرین برج پر آنے کا کہا جہاں سے ان کو رنگے ہاتھوں پکڑنا مشکل تھا۔

پکڑے جانے کے بعد مرکزی ملزم کے جھوٹ

بعد ازاں انہیں مجبور کرکے حفیظ سینٹر والی گلی کے عقب میں آنے پر راضی کرلیا، وہ جیسے ہی بچی کو لے کر پہنچے تو ٹیم کی خاتون رکن نے بچی کو تحویل میں لے لیا اور اس کے بعد ٹیم سرعام اقرار الحسن کی قیادت میں ان کے سر پر پہنچ گئی اور پولیس نے گینگ کے سرغنہ گل زیب کو قابو کرلیا جس نے بتایا کہ اس بچی کے والدین غریب ہیں اور ان کا قرضہ چکانا ہے اس لیے اسے فروخت کررہے تھے۔

نام نہاد سماجی ادارے پر چھاپہ

ٹیم سرعام نے بعد میں گینگ کے سرغنہ گل زیب کے نام نہاد سماجی ادارے پر چھاپہ مارا اور وہاں سے 12 بچیوں کو بازیاب کروایا گیا۔

سرغنہ کی نشاندہی پر اغوا کار گروہ کے دیگر کارندے بھی پکڑے گئے، گروہ کے قبضے سے بازیاب بچیوں کی عمریں 10سے15سال تک ہیں، بازیاب بچیوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو پنجاب کے شیلٹر ہوم منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں : اسکول میں بچیوں کا جنسی استحصال، سرِعام نے پردہ فاش کردیا

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں