روسی صدر پیوٹن کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر پر یوکرین کے ڈرونز نے نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم ہیلی کاپٹر نے فضا میں ہی ڈرونز کو تباہ کردیا اور صدر کو محفوظ مقام تک پہنچانے میں کامیاب ہوگیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق واقعہ 20 مئی کو روس کے کرسک ریجن کے دورے کے دوران پیش آیا۔
روسی فضائی دفاعی ڈویژن کے کمانڈر یوری داشکن نے میڈیا کو بتایا کہ روسی صدر پیوٹن کا ہیلی کاپٹر تقریباً حملے کے مرکز میں تھا، مگر ہیلی کاپٹر نے خود دفاعی کارروائی کرتے ہوئے یوکرینی ڈرونز تباہ کر دیے۔
اُنہوں نے کہا کہ جیسے ہی صدارتی ہیلی کاپٹر کرسک کی فضا میں پہنچا، ڈرون حملوں کی شدت میں اضافہ ہوگیا، مگر روسی فضائی دفاعی نظام اور پائلٹس نے نہ صرف حملہ ناکام بنایا بلکہ صدر کی پرواز کو بھی بحفاظت محفوظ مقام پر پہنچادیا گیا۔
روسی کمانڈر کا کہنا تھا کہ تمام فضائی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا اور یوکرینی حملے کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا گیا۔
خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن نے اپنے دورے کے دوران مقامی رضاکاروں، میونسپل حکام اور عبوری گورنر سے ملاقات کی تھی۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم نصب صدر ولادیمیر پیوٹن کو ’پاگل‘ قرار دے دیا ہے۔
ماسکو کی جانب سے یوکرین پر بڑے اور مہلک ڈرون حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو اپنے روسی ہم منصب پیوٹن کو ”کریزی“ قرار دیا۔
روس کی جانب سے اتوار کو رات بھر یوکرین کے خلاف ریکارڈ تعداد میں ڈرون حملے کیے گئے، جس میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا ”روس کے ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ میرے ہمیشہ سے بہت اچھے تعلقات رہے ہیں، لیکن ان کے ساتھ کچھ ہوا ہے، وہ بالکل پاگل ہو گئے ہیں!“
سری لنکا میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 6 افسران ہلاک
امریکی صدر نے لکھا ”میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ پورا یوکرین چاہتا ہے، صرف ایک ٹکڑا نہیں، اور شاید یہ درست ثابت ہو رہا ہے، لیکن اگر وہ ایسا کرتا ہے تو یہ روس کے زوال کا باعث بنے گا!“