وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان پرامن مقاصد کے لیے ایران کے سول جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ برادر ملک ایران کا دورہ کرکے دلی خوشی ہوئی، ایران کو ہم اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، ایرانی صدر کے ساتھ تعمیری اور مفید بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ تجارتی، سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق ہوا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے گہرے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں، دونوں ملکوں نے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکٹر مسعود پزشککیان نے ٹیلیفون کرکے خطے میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا، ان کے پاکستانی عوام کے لیے جذبات پر مشکور ہوں، ایرانی وزیر خارجہ بہترین سفارت کار ہیں جن سے اسلام آباد میں بات ہوئی۔
وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے، پرتپاک استقبال
انہوں نے کہا کہ بھارت سے پانی کے مسئلے، انسداد دہشت گردی کے معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن جارحیت ہوگی تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے، مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ پاکستان برادر ہمسایہ ملک ہے، دونوں ملکوں کے دہائیوں پر محیط ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں، او آئی سی کے پلیٹ فارم پر دونوں ملکوں کا مؤقف یکساں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست، معیشت، بین الاقوامی تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر بات ہوئی، سرحدی علاقوں میں انسداد دہشت گردی سے متعلق قریبی تعاون ضروری ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، خطے کی ترقی اور خوشحالی امن سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان فلسطین کاز کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، فلسطین میں ہونے والی نسل کشی پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔