جمعرات, مئی 29, 2025
اشتہار

اسرائیل کی غزہ کے پناہ گزین اسکول پر جارحیت، مزید 52 فلسطینی شہید

اشتہار

حیرت انگیز

شمالی غزہ کے پناہ گزین اسکول پر اسرائیلی فوج کی جانب سے وحشیانہ بمباری کی گئی، فضائی حملوں میں بچوں سمیت 50 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز سے اب تک اسرائیلی فضائی حملوں شہید ہونے والوں کی تعداد 52 ہو گئی، جن میں 33 فلسطینی وہ شامل ہیں جنہوں نے ایک اسکول پناہ لی ہوئی تھی۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اسکول میں شہید ہونے والوں میں زیادہ تر بچے شامل تھے، جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ جگہ مبینہ طور پر دہشت گرداستعمال کررہے تھے۔

دوسری جانب روئٹرز نے ایک اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”حماس کی جانب سے جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز“کو مسترد کردیا گیا ہے۔

اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ کوئی بھی ذمہ دار حکومت اس طرح کے معاہدے کو قبول نہیں کر سکتی اور حماس کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ یہ معاہدہ وٹیکوف (امریکی ایلچی) کے تجویز کردہ معاہدے سے مماثل ہے۔

کئی گھنٹے قبل جب یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ حماس نے جنگ بندی کی کسی ایسی تجویز کو قبول کر لیا ہے جو امریکا کی طرف سے ان کے سامنے لائی گئی تھی، اسرائیلی حکام نے کہا کہ یہ درست نہیں ہے۔

اور صرف آخری چند منٹوں میں اسرائیلی حکام ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جب کہ مذاکرات ابھی جاری ہیں، اسرائیل نے کسی چیز پر رضامندی ظاہر نہیں کی ہے، اور وہ حماس کے کسی بھی چیز پر رضامندی سے آگاہ نہیں ہیں۔

لیکن یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ سب کیسے آگے بڑھتا ہے کیونکہ یہ وہ چیز ہے جس پر بات چیت کی گئی ہے اور امریکا کی طرف سے براہ راست بات کی گئی جس میں اسرائیل کی شمولیت نہیں تھی۔

ایک اور یورپی ملک غزہ کے حق میں کھڑا ہو گیا

امریکا اور حماس غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر رضامند ہو گئے تاہم اسرائیل کے جواب کا انتظار ہے۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا اور حماس اہم معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ حماس اور امریکی خصوصی ایلچی اسٹیووٹکوف کے درمیان دوحہ میں مذاکرات ہوئے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں