امریکی وفاقی عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں بڑا فیصلہ دیدیا، محصولات عائد نہ کرنے کے مقامی عدالتی فیصلے پر حکم امتناع جاری کر دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی اپیلٹ کورٹ نے ٹرمپ ٹیرف عارضی طور پر بحال کردی، گزشتہ روز وفاقی عدالت نے ٹرمپ ٹیرف کو غیر قانونی قرار دیا تھا، جس پر ٹرمپ انتظامیہ نے اپیل کورٹ میں درخواست دائر کی۔
امریکی میڈیا کے مطابق وفاقی عدالت کے حکم امتناع کے بعد ٹرمپ کے عائد کردہ محصولات عارضی طور پر نافد العمل رہیں گے۔
امریکی عدالت نے مزید سماعت کے لیے مقدمے کے مدعیان کو پانچ اور انتظامیہ کو نو جون کو طلب کرلیا ہے۔
امریکی بین الاقوامی تجارتی عدالت نے ٹرمپ کے گلوبل ٹیرف کو روک دیا
دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس نے ٹیرف سے متعلق تجارتی عدالتی فیصلے کو حد سے تجاوز قرار دیا، وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ کہتی ہیں عدالتوں کا ٹیرف کے معاملات پر کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صدر کے پاس ٹیرف عائد کرنے کے دیگر اختیارات موجود ہیں، تجارتی پالیسیوں کیلئے دیگر آپشن کا جائزہ لے رہے ہیں جب تک سپریم کورٹ اس معاملے کو ختم کرے۔
View this post on Instagram
اس کے علاوہ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے امید ہے سپریم کورٹ تجارتی عدالت کے فیصلے کو مسترد کردے گی، آج ایلون مسک کے ساتھ اوول آفس میں پریس کانفرنس کروں گا، مسک ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔