امتحانات کے دوران پیپر لیک ہونے کے واقعات دنیا بھر میں بڑھتے جارہے ہیں جس سے امتحانی نظام پر سوال اٹھ رہے ہیں۔
اساتذہ کی بےایمانی یا نظام کی خرابی، غفلت اور لاپرواہی کے باعث پرچے لیک ہونے والے متاثرہ ممالک میں صرف پاکستان شامل نہیں بلکہ دیگر ریاستوں میں بھی ایسے واقعات ریکارڈ ہوئے ہیں۔
کویت کے اساتذہ اور عہدیداروں کو سوشل میڈیا پر امتحان کے پیپرز لیک کرنے پر جیل بھیج دیا گیا۔
سوشل میڈیا کے ذریعہ ہائی اسکول کے امتحانات کے پیپرز لیک کرنے میں ان کے کردار کے لئے سخت مشقت کے ساتھ کویت کے ایک استاد اور دو تعلیمی عہدیداروں کو تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
بدانتظامی اپیل عدالت نے اس ہفتے تین مدعا علیہان کے خلاف ماتحت عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
ان سزاوں کے بعد کویت کے پبلک پراسیکیوشن کی سربراہی میں ایک گہری تحقیقات کے بعد، داخلہ اور تعلیم کی وزارتوں کے ساتھ ہم آہنگی کے بعد، واٹس ایپ جیسے سماجی پلیٹ فارمز پر ایک سیریز کے لیک کی گردش کا پتہ چلا کہ مختلف قیمتوں میں پیپرز کو فروخت کیا گیا تھا۔