ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا اہم بیان سامنے آیا ہے جس میں اُنہوں نے کہا ہے کہ جوہری ہتھیار نہ رکھنے کے معاملے پر امریکا سے متفق ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے تہران کا موقف دہرایا ہے، اُن کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کو ایران بھی ناقابل قبول سمجھتا ہے،جوہری ہتھیار نہ رکھنے کے معاملے پر امریکا سے متفق ہیں۔
واضح رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ عراقی امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر مذاکرات کرنے والی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل کہا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری ڈیل پر مذاکرات مثبت سمت آگے بڑھ رہے ہیں۔
گزشتہ روز ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے عمانی ٹیلی ویژن سے بات کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ کوئی بھی ایران کو یورینیم کی افزودگی سے نہیں روک سکتا۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران ایسے تمام دباؤ کو مسترد کرتا ہے اور اپنے یورینیم کی افزودگی کے حق پر قائم ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عالمی قوانین ہر ملک کو پر امن مقاصد کے لیے جوہری توانائی سے متعلق سائنسی سرگرمیوں کی اجازت دیتے ہیں۔
’ٹرمپ کیساتھ جوہری معاہدہ کرو یا اسرائیلی حملے کا خطرہ مول لو‘ سعودی عرب کا ایران کو پیغام
پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں، نہ ماضی میں ایسا چاہا، نہ مستقبل میں ایسا ارادہ رکھتا ہے، کیوں کہ یہ ایران کے عقیدے کے خلاف ہے۔ تاہم وہ، طبی، زرعی، صنعتی اور سائنسی مقاصد کے لیے افزودگی سے کبھی دست بردار نہیں ہو گا۔