یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ استنبول میں ہونے والے جنگ بندی مذاکرات سے کوئی نتیجہ نکلتا نظر نہیں آرہا۔ روس نے جنگ بندی مذاکرات سبوتاژ کرنے کیلئے تمام حربے اختیار کیے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روس کہہ رہا ہے کہ اس نے مذاکرات کے دوسرے راؤنڈ کیلیے ٹیم بھیج دی ہے، مگر روس کی جانب سے ابھی تک وہ میمو رنڈم پیش نہیں کرسکی جس میں جنگ بندی کے حوالے سے شرائط موجود ہیں۔
یوکرین کے صدر کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے لیے باضابطہ ایجنڈا ہونا بہت ضروری ہے۔ بد قسمتی سے روس کی جانب سے ہر وہ حربہ استعمال کیا گیا جس کی بدولت مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں رہا۔
خدشات کا اظہار کرتے ہوئے زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روس وہی شرائط دہرائے گا جسے یوکرین پہلے بھی مسترد کرچکا ہے۔
دوسری جانب روس نے جرمنی کو خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرین کو حملوں کے لیے میزائل دینے سے باز رہے جبکہ جرمنی نے یوکرین کو ایک ہزار کلومیٹر رینج کے ٹارس میزائل دینے پر غور شروع کر دیا ہے۔
روس نے متنبہ کیا ہے کہ یوکرین نے جرمن لانگ رینج میزائل ٹارس کااستعمال کیا تو جوابی کارروائی کریں گے، جرمن میزائل یوکرین کیذریعے استعمال ہوئے تو جرمنی بھی نشانہ بنیگا۔
روسی وزیرخارجہ نے واضح کیا ہے کہ جرمنی کی جنگ میں براہ راست شمولیت اب واضح ہوچکی ہے جرمنی ایک بار پھر تباہی کی راہ پرگامزن ہے۔
روسی فوج نے کہا ہے کہ جرمن میزائل کے ڈیٹا سسٹمز مغربی سیٹلائٹ سے منسلک ہیں جرمن میزائل یوکرینی خود نہیں چلا سکتے اسے معاونت کی ضرورت ہوگی۔
اسرائیل نے اپنے شہریوں کو مصر کے علاقے سیناء کے سفر سے خبردار کر دیا
رائٹرز کے مطابق جرمنی نے روس کی جانب سے کسی بھی ممکنہ کارروائی کے پیشِ نظر اپنی افواج کو الرٹ کر دیا ہے۔جرمن فوج کو طویل فاصلے تک مار والے ہتھیاروں اور فضائی دفاعی نظام پر توجہ کی ہدایت کی گئی ہے۔