جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

شیخ حسینہ واجد بڑی مشکل میں پھنس گئیں، فرد جرم عائد

اشتہار

حیرت انگیز

انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل (آئی سی ٹی) نے سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف جولائی میں ہونے والی عوامی بغاوت کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے حوالے سے کیس میں فرد جرم عائد کر دی۔

بنگلہ دیشی اخبار ’ڈی ڈیلی اسٹار‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے شیض حسینہ واجد کے خلاف شکایت ٹربیونل میں جمع کروائی، بنگلہ دیش ٹیلی ویژن BTV پر عدالتی کارروائی کو براہ راست نشر کیا گیا۔

12 مئی کو ٹربیونل کی تحقیقاتی ایجنسی نے سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جس میں جولائی کی بغاوت کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے پانچ الزامات لگائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: محمد یونس بنگلہ دیش امریکا کو بیچ رہے ہیں، شیخ حسینہ

رپورٹ میں سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال اور سابق آئی جی پی چوہدری عبداللہ المامون کو بھی شریک ملزم نامزد کیا گیا۔

واضح رہے کہ شیخ حسینہ واجد کو پہلے ہی انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل میں دائر دو دیگر مقدمات کا سامنا ہے، جس میں سے ایک عوامی لیگ کے دور حکومت میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہونے پر اور دوسرا موتی جھیل کے شاپلہ چتر میں 2013 میں حفاظت اسلام کی ریلی کے دوران ہلاکتیں ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے آئی سی ٹی کے چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے 12 مئی کو کہا تھا کہ شیخ حسینہ واجد براہ راست ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے افواج، پارٹی اور متعلقہ اداروں کو کارروائیاں کرنے کا حکم دیا تھا جو بڑے پیمانے پر قتل، زخمی، خواتین اور بچوں کے خلاف ٹارگٹڈ تشدد، لاشوں کو جلانے اور زخمیوں کے علاج سے انکار کا باعث بنے۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق 1500 سے زائد افراد جاں بحق، 25000 سے زائد زخمی اور لاتعداد افراد کو تشدد اور دیگر غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں