جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

’عرب وزرا کو فلسطینی علاقے میں جانے سے روکنا اسرائیلی انتہاپسندی ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے رام اللہ اجلاس کو روکنا ’انتہا پسندی‘ کا ثبوت ہے۔

شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے عرب وزراء کے وفد کو مقبوضہ مغربی کنارے جانے کی اجازت دینے سے انکار اس کی ’انتہا پسندی اور امن سے انکار‘ کو ظاہر کرتا ہے۔

ان کے بیانات عمان میں اردن، مصر اور بحرین کے ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران سامنے آئے۔

ہفتے کے روز، اسرائیل نے کہا کہ وہ اتوار کو فلسطینی انتظامی دارالحکومت رام اللہ میں ایک منصوبہ بند اجلاس کو آگے جانے کی اجازت نہیں دے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں عرب ممالک کا وفد اتوار کو مغربی کنارے کا دورہ کرے گا، وفد میں متحدہ عرب، ترکیہ، اردن، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل فرحان رام اللہ کا دورہ کریں گے اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کرینگے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، ایک اہلکار نے اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی عرب وزرا خارجہ کی رام اللہ میں میزبانی کی خواہش رکھتی ہےتاکہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔

سعودی وزیر خارجہ کے دورے کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر نے مغربی کنارے کو یہودی ریاست بنانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں