اطالوی علاقے نے سرکاری طور پر اسرائیلی حکومت سے تعلقات منقطع کر دیے۔
شمالی اٹلی کے ایمیلیا روماگنا علاقے نے غزہ میں جاری "قتل عام” کی وجہ سے اسرائیلی حکومت کے ساتھ تمام ادارہ جاتی تعلقات کو باضابطہ طور پر منقطع کر دیا ہے۔
اٹلی کی ANSA ایجنسی کے مطابق، Emilia-Romagna کے علاقے کے صدر Michele De Pascale نے علاقائی حکام پر زور دیا کہ بین الاقوامی قانون کا احترام بحال ہونے تک جاری قتل عام کو ختم کرنے کے لے وہ اسرائیلی حکومت سے منسلک تمام اداروں کے ساتھ تعلقات کو معطل کر دیں۔
ڈی پاسکل نے اس بات پر زور دیا کہ فیصلہ اسرائیلی حکومت پر ہے نہ کہ اسرائیلی عوام پر۔
اسرائیل نے یورپی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے فلسطین کو یک طرفہ طور پر تسلیم کیا تو پھر اسرائیل بھی یک طرفہ اقدامات اٹھا سکتا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی حکومت کے چند اہم وزرا نے بڑے یورپی ممالک کو پیغام دیا ہے کہ انھوں نے فلسطین کو تسلیم کیا تو اسرائیل مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو زبردستی اسرائیل کے ساتھ شامل کر دے گا۔
اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق اسرائیلی اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈیرمر نے فرانسیسی وزیر خارجہ ژان نوئیل بارو اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی کو خبردار کیا ہے کہ اگر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا گیا تو اسرائیل اس کے جواب میں مغربی کنارے مخصوص علاقہ اپنے ساتھ ضم کر لے گا، اور غیر مجاز بستیوں کو قانونی حیثیت دے دے گا۔