امریکا کی ریاست کولوراڈو میں اسرائیل کے حق میں نکالی گئی ریلی پر نامعلوم شخص نے اچانک حملہ کر دیا جس سے 6 افراد زخمی ہوگئے، حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز امریکا کی ریاست کولوراڈو کے شہر بولڈر کے ایک شاپنگ مال میں اسرائیل کے حق میں ریلی نکالی جارہی تھی کہ اچانک ایک شخص نے لوگوں پر پیٹرول بم پھینکنا شروع کردیے۔
حکام کے مطابق اس حملے میں 6 افراد زخمی ہوئے جن میں سے کچھ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جبکہ کچھ کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔
حکام کے مطابق حملے کے وقت 45 سالہ حملہ آور نے فلسطین آزاد کرو کا نعرہ بھی لگایا تھا جسے زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ کے محرک سے متعلق کچھ بھی کہنا ابھی قبل از وقت ہے جبکہ ایف بی آئی نے اسے دہشت گردحملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
کولوراڈو کے اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ کسی گروپ کے خلاف واقعہ بظاہر نفرت انگیز معلوم ہوتا ہے،کسی بھی قسم کی نفرت انگیز کارروائیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔
دوسری جانب اطالوی علاقے نے سرکاری طور پر اسرائیلی حکومت سے تعلقات منقطع کر دیے۔
شمالی اٹلی کے ایمیلیا روماگنا علاقے نے غزہ میں جاری ”قتل عام”کی وجہ سے اسرائیلی حکومت کے ساتھ تمام ادارہ جاتی تعلقات کو باضابطہ طور پر منقطع کر دیا ہے۔
اٹلی کی ANSA ایجنسی کے مطابق، Emilia-Romagna کے علاقے کے صدر Michele De Pascale نے علاقائی حکام پر زور دیا کہ بین الاقوامی قانون کا احترام بحال ہونے تک جاری قتل عام کو ختم کرنے کے لے وہ اسرائیلی حکومت سے منسلک تمام اداروں کے ساتھ تعلقات کو معطل کر دیں۔
ڈی پاسکل نے اس بات پر زور دیا کہ فیصلہ اسرائیلی حکومت پر ہے نہ کہ اسرائیلی عوام پر۔
روس کا نیٹو پر ممکنہ حملہ، جرمن ڈیفنس چیف نے خبردار کردیا
اسرائیل نے یورپی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے فلسطین کو یک طرفہ طور پر تسلیم کیا تو پھر اسرائیل بھی یک طرفہ اقدامات اٹھا سکتا ہے۔