واشنگٹن: سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ پاک بھارت کشیدگی اتنی تیز ہوگی کہ عالمی رہنماؤں کو مداخلت کا موقع نہیں ملےگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کو ایٹمی تصادم کے خطرات بڑھانے والا ملک قرار دیدیا ہے، پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو نے بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت آئندہ کشیدگی کے دوران صدر ٹرمپ یا دیگر عالمی رہنما مداخلت کا موقع بھی نہیں پاسکیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے تنازع کے دوران ایٹمی صلاحیت والے سپرسونک میزائل استعمال کیے، فیصلہ کرنے کیلئے صرف 30 سیکنڈ ہوتے ہیں کہ میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔
پاک بھارت کشیدگی میں ترکیہ کی طاقت کو دنیا میں سراہا جارہا ہے، طیب اردوان
انھوں نے کہا کہ مستقبل میں دونوں ممالک تیزی سے کشیدگی کی سیڑھی چڑھ سکتے ہیں، ایسی صورتحال میں عالمی قیادت کے پاس مداخلت کا وقت نہیں بچے گا۔
بھارت کی جانب سے ایٹمی صلاحیت والے میزائل کا استعمال خطرناک ہے، ایسے میزائلوں کا استعمال مستقبل میں ٹکراؤ کیلئے نیا خطرہ ہے۔
پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو نے بتایا کہ 30 سیکنڈ میں فیصلہ کرنا پڑتا ہے میزائل جوہری ہتھیار سے لیس ہے یا نہیں ہمیں 30 سیکنڈ میں فیصلہ کرنا پڑتا ہے میزائل پر کیسا ردعمل دیں۔
سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی سنگین اقدام ہے، بھارت نے برہموس کو ایٹمی ہتھیار قرار نہیں دیا مگر خطرہ موجود ہے۔