ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ تشویشناک ہوتی جارہی ہے، ایران کے اسرائیل پر حملوں کے باعث 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بے گھر ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ ایران کے جوابی حملوں کے نتیجے میں 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بے گھر ہو چکے ہیں۔
یہ معلومات اسرائیلی پراپرٹی ٹیکس کمپنسیشن فنڈ کے اعداد و شمار پر مبنی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق 30 ہزار سے زائد درخواستیں اب تک عمارتوں اور گاڑیوں کو ہونے والے نقصان کے ازالے کیلیے جمع کروائی جا چکی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حملوں سے متاثرہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کے باعث شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے جوابی حملوں میں نہ صرف اسرائیل کی معیشت غیر مستحکم ہوئی ہے بلکہ اسے روزانہ بھاری نقصان بھی ہو رہا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مغربی اور اسرائیلی میڈیا اپنی رپورٹس میں کہہ رہا ہے کہ ایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل کو روزانہ لگ بھگ 200 ملین ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ جنگ کے دوران اس کے دفاعی اخراجات بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
وال اسٹریٹ جرنل نے دفاعی تجزیہ کاروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ صہیونی حکومت کو مالی نقصان کا سامنا ہے کیونکہ ایران کے ساتھ تنازع میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں اخراجات کا سب سے زیادہ حصہ اسرائیل کے فضائی دفاع نظام سے منسلک ہیں جو ایرانی حملوں کا مقابلہ کرنے کیلیے جدوجہد کر رہا ہے۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق صرف میزائل دفاعی نظام کی تعیناتی کی لاگت روزانہ 200 ملین ڈالر تک ہو سکتی ہے۔
دریں اثنا، ایرانی حملوں کے معاشی اثرات کو اسرائیلی مقبوضہ شہروں میں محسوس کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی اخبار ماریو (Maariv) نے اعتراف کیا کہ تل ابیب میں ایرانی میزائل حملوں کی وجہ سے نصف کاروبار بند ہے۔
اس رپورٹ میں شہر کے بازاروں کو خالی اور خاموش قرار دیا گیا جو روزمرہ کی زندگی میں وسیع پیمانے پر رکاوٹ کی عکاسی کرتا ہے۔