سعودی ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ سویلین نیوکلیئر سائٹس پر حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
سعودی عرب کے نیوکلیئر اینڈ ریڈیولاجیکل ریگولیٹری کمیشن نے کہا کہ سویلین جوہری تنصیبات پر فوجی حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
یہ بیان جمعرات کو خندب ہیوی واٹر ریسرچ ری ایکٹر پر حملے سمیت متعدد ایرانی جوہری تنصیبات پر اسرائیل کے حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے کہا کہ حملوں سے تنصیب کی اہم عمارتوں کو نقصان پہنچا، لیکن چونکہ یہ جگہ ابھی زیر تعمیر تھی اور اس میں کوئی جوہری مواد موجود نہیں تھا، اس لیے کسی تابکاری اثرات کی توقع نہیں تھی۔
اسرائیل نے اس سے قبل ایران کی یورینیم کی افزودگی کے اہم مقام نتنز اور فوردو پلانٹ پر بھی حملہ کیا تھا جو کہ زیر زمین گہرائی میں واقع ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ لڑاکا طیاروں نے رات بھر ایران کے درجنوں مقامات پر حملہ کیا جن میں اراک ہیوی واٹر جوہری ری ایکٹر بھی شامل ہے۔
فوج نے دعویٰ کیا کہ حملے میں خاص طور پر ری ایکٹر کی کور سیل کو نشانہ بنایا جو پلوٹونیم کی پیداوار میں ایک اہم جزو ہے۔
اسرائیل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نطنز میں جوہری ہتھیاروں کے مقام کو نشانہ بنایا اور بیلسٹک میزائلوں کیلیے ضروری اجزاء تیار کرنے والی متعدد فیکٹریوں پر حملے کیے۔