اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے غزہ اور ایران پر کیے جانے والے حملوں کے بعد دنیا بھر میں اسے کس نگاہ سے دیکھا جارہا ہے، اس کا اندازہ تازہ امریکی سروے رپورٹ سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔
اسرائیل کے ان اقدامات بعد لوگوں میں اس کیخلاف نفرت پیدا ہورہی ہے اس سلسلے میں امریکی تھنک ٹینک پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے ایک سروے کیا گیا۔
اس سروے رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا کے 24 ممالک میں اسرائیل اور نیتن یاہو کے بارے میں منفی سوچ پائی جاتی ہے۔ ان ممالک میں کینیڈا، امریکہ برطانیہ اور فرانس نمایاں ہیں۔ یہ ممالک ماضی میں اسرائیل کے ساتھ مضبوط تعاون فراہم کرتے رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 58 فیصد اسرائیلی یہ سمجھتے ہیں کہ ان کو دنیا میں عزت نہیں مل رہی، جبکہ 39 فیصد کا خیال ہے کہ دنیا ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔
دوسری جانب لوگوں کا خیال ہے کہ ایران اسرائیل جنگ میں پاکستان اور بھارت پر کیا اثرات مرتب ہوں
گے؟ اس حوالے سے بھارتی نیوز آؤٹ لیٹ دی ڈپلومیٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ کمزور ایران خطے میں ہندوستان کے قدم جمانے کو خطرے میں ڈال دے گا اور حریف پاکستان کو فائدہ پہنچائے گا۔
آرٹیکل کے مطابق ایران اسرائیل تنازعہ کئی وجوہات کی بنا ہر بھارت کیلیے بھی بری خبر ہے، سب سے پہلے ایران وسطی ایشیا میں ہندوستان کیلیے کام کرتا ہے، ہندوستان نے ایران کی چاہ بہار بندرگاہ میں اربوں کی سرمایہ کاری کی ہے جو پاکستانی بندرگاہ گوادر پورٹ کی مدمقابل ہے۔
وسطی ایشیا بھارت کیلیے نہ صرف توانائی کی حفاظت کے حوالے سے اہم ہے بلکہ اس میں نایاب زمینی معدنیات کی کثرت کی وجہ سے بھی ہےلیکن بھارت اس خطے کے ساتھ براہ راست سرحد نہیں رکھتا اس لیے اس کی تجارتی صلاحیت محدود ہے۔
مزید پڑھیں : عوام نے اسرائیل کو نسل کشی کا مرتکب قرار دے دیا، سروے
آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ ایران اسرائیل تنازعہ ہندوستان کے رابطے کے منصوبوں کو خطرے میں ڈال دے گا، اور بین الاقوامی شمال جنوب کوریڈور کی طویل متوقع پیشرفت میں رکاوٹ ڈالے گا۔ علاقائی کشیدگی بھارت اور افغانستان کے درمیان تعلقات کو بھی منقطع کردے گی، یہ تجارتی تعلقات بھی چاہ بہار سے گزرتے ہیں۔
آن لائن نیوز میگزین کے آرٹیکل کے مطاق اس منظر نامے میں چین تیزی سے افغانستام کی جگہ لے لے گا جیسا کہ وہ طویل عرصے سے کرنے کی کوش کررہا ہے، حالیہ چین پاکستان افغانستان سہہ فریقی مذاکرات اس سلسلے میں چین کی کوششوں کی تازہ ترین مثال ہے۔
ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں
ایران اسرائیل حملے ہندوستان کی توانائی کی سلامتی اور معیشت کو خطرے میں ڈال دینگے، ہندوستان تیل کی درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، اس کی خام تیل کی سپلائی کی 80 فیصد سے زیادہ حصہ مغربی ایشیائی خطوں بشمول ایران اور دیگر خلیجی ممالک سے آتا ہے۔
اسرائیل کا ایران پر حملہ پاکستان کی اسٹرٹیجک اہمیت کو بڑھا دے گا ایک کمزور ایران بھارت کیلیے سازگار نہیں ہوگا لیکن وہ خطے میں پاکستان کو مزید فائدہ دے سکتا ہے۔