ترجمان ایرانی حکومت فاطمہ مہاجرانی کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں اُن کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف حملے ملکی دفاع میں کئے جارہے ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ترجمان ایرانی حکومت فاطمہ مہاجرانی کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران اپنا دفاع کر رہا ہے مگر سفارتکاری کے دروازے بند نہیں کیے۔
اُنہوں نے ایرانی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے 200 سال سے کوئی جنگ شروع نہیں کی، ہم اپنا دفاع کر رہے ہیں۔
دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جوہری ٹیکنالوجی کو پُرامن مقاصد کیلیے استعمال کرنے کو ایران کا حق قرار دے دیا۔
روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی ٹاس کی رپورٹ کے مطابق صدر پیوٹن نے اسکائی نیوز عربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو سویلین جوہری پروگرام تیار کرنے اور جوہری ٹیکنالوجی کو پُرامن مقاصد کیلیے استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
پیوٹن نے کہا کہ تہران کو پُرامن مقاصد کیلیے جوہری ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کا حق حاصل ہے، روس ایران کو پُرامن جوہری توانائی کی ترقی میں ضروری مدد فراہم کرنے کیلیے تیار ہے جو پہلے بھی کر چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال میں کچھ مخصوص مسائل ہیں جو مذاکرات کا موضوع ہو سکتے ہیں اور ہونے بھی چاہئیں، ایران اور اسرائیل دونوں کو تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق بحران کو حل کرنے کیلیے مذاکراتی عمل میں شامل ہونا چاہیے۔
غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری، مزید 31 فلسطینی شہید
واضح رہے کہ 13 جون کی رات اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ فوجی آپریشن شروع کیا جبکہ 24 گھنٹے کے دوران تہران نے بھی جوابی کارروائی کا آغاز کیا، تب سے دونوں ممالک ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں۔