برطانیہ نے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایران میں موجود سفارت خانے سے اپنے عملے کو واپس بلا لیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں شدت آنے کے بعد برطانیہ نے ایران سے اپنے سفارتی عملے کو عارضی طور پر واپس بلالیا ہے۔
اس کے علاوہ برطانوی شہریوں کے لیے تل ابیب چھوڑنے کے لیے چارٹر پروازوں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی جانب سے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا گیا تھا کہ وہ اسرائیل میں موجود اپنے سفارت خانے کے عملے کے اہل خانہ کو واپس بلا لے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق موجودہ سیکورٹی کی صورتحال کے پیش نظر، ہم نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ایران سے برطانیہ کے عملے کو عارضی طور پر واپس بلا لیا ہے۔ ہمارا سفارت خانہ دور دراز سے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
دوسری جانب ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث سوئٹزرلینڈ نے ایران میں اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
اس حوالے سے سوئس وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں اور غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر تہران میں اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کی وزارت خارجہ کے مطابق سفارتخانے کا عملہ واپس آچکا ہے، حالات نارمل ہونے پر عملہ دوبارہ تہران آجائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آسٹریلیا نے بھی ایران میں بگڑتی صورتحال کے باعث تہران میں اپنا سفارت خانے کا آپریشن معطل کردیا تھا۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا نے ایران میں سیکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیشِ نظر تہران میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں
آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے تصدیق کی تھیکہ ایران میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث تہران میں اپنے سفارتخانے کی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔