ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ قالیباف کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ بین الاقوامی جوہری ایجنسی آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا قانون پاس کرنے پر غور کررہی ہے۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ایک ایسے بل پر غور کر رہی ہے جس کے ذریعے بین الاقوامی جوہری ادارے کے غیر پیشہ ورانہ رویے کے ردعمل میں ایران کا ادارے کے ساتھ تعاون معطل کیا جا سکتا ہے۔
قالیباف نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے جوہری پروگرام کے پُرامن ہونے پر دوبارہ تاکید کی۔ انہوں نے سپریم لیڈر کے اس فتوی کا حوالہ دیا جس میں جوہری ہتھیار حرام قرار دیا گیا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام کو تخریبی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لیکن دنیا نے دیکھا کہ عالمی ادارہ اس وقت ایک سیاسی آلہ بن کر رہ گیا ہے۔ آئی اے ای اے نے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی۔
قالیباف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ایک ایسا بل پاس کرنے پر غور کررہی ہے جس کے تحت جب تک ایران کو اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے پیشہ ورانہ طرز عمل کی ٹھوس ضمانتیں نہ دی جائیں، تب تک تعاون معطل رہے گا۔
انہوں نے امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کو براہ راست جنگ میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کو ناکام ہوتے دیکھ کر امریکہ براہ راست جنگ میں داخل ہوگیا، لیکن ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ ہم ایسا جواب دیں گے کہ قمار باز ٹرمپ کو پشیمان کردے گا۔
واضح رہے کہ ایرانی فوج کے ترجمان نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسٹرٹرمپ، آپ یہ جنگ شروع کر سکتے ہیں لیکن ختم ہم کریں گے۔
رائٹرز کے مطابق ایران کے خاتم الانبیاء مرکزی فوجی ہیڈکوارٹر کے ترجمان ابراہیم ذولفقاری نے کہا کہ امریکا کو ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کے سنگین نتائج اور حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
ایران کے خاتم الانبیاء مرکزی فوجی ہیڈکوارٹر کے ترجمان نے ریکارڈ شدہ ویڈیو بیان میں کہا کہ امریکا نے یہ مجرمانہ اقدام اسرائیل کا ساتھ دیتے ہوئے انجام دیا، اور یہ ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔