ایران کے ساتھ جنگ بندی کے بعد غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ہاتھوں یرغمال شہریوں کے اہل خانہ نے اسرائیلی حکومت سے اہم مطالبہ کر دیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں یرغمال شہریوں کے اہل خانہ نیتن یاہو حکومت سے فلسطینی سرزمین پر جنگ ختم کرنے اور اپنے پیاروں کی واپسی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
یرغمالیوں اور لاپتا افراد کے فارم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر جاری بیان میں کہا کہ ایران کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے میں غزہ کو بھی شامل کرنا چاہیے۔
Families of the hostages: “The ceasefire agreement must expand to include Gaza; we call on the government to engage in urgent negotiations that will bring home all the hostages and end the war. Those who can achieve a ceasefire with Iran can also end the war in Gaza.”
After 12…
— Bring Them Home Now (@bringhomenow) June 24, 2025
فورم نے کہا کہ ہم نتین یاہو حکومت سے فوری طور پر مذاکرات میں شامل ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں جو تمام یرغمالیوں کی واپسی اور جنگ کے خاتمے کا باعث بنے گا، اگر وہ ایران کے ساتھ جنگ بندی کر سکتے ہیں تو وہ غزہ میں بھی جنگ ختم کر سکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ ناقابل تصور ہے کہ ایران میں آپریشن اور تباہ کن دھچکے کے بعد اسرائیل غزہ کی دلدل میں دھنسنے کی طرف لوٹ جائے گا، یہ تمام منطق اور ہر اسرائیلی مفاد کے خلاف ہے۔
’تمام یرغمالیوں کی واپسی کو محفوظ بنانے کیلیے ایران میں آپریشن کا فائدہ اٹھائے بغیر ختم کرنا ایک سنگین سفارتی ناکامی ہوگی۔ اسرائیلی حکومت کا فرض ہے وہ موقع سے فائدہ اٹھائے۔‘