سعودی عرب میں نئے اسلامی سال کے آغاز پر مسجد الحرام میں غلافِ کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور اور بابرکت تقریب کا انعقاد آج کیا جائے گا، جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غلافِ کعبہ کی تیاری اور تبدیلی کا عمل خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت میں گورنر مکہ مکرمہ کی سربراہی میں انجام دیا جائے گا، جس میں مسجد الحرام کے آئمہ کرام، کسوہ فیکٹری کے ماہرین، اعلیٰ حکام اور خصوصی ٹیم شرکت کرے گی۔
رپورٹس کے مطابق غلاف کعبہ کی تیاری کا عمل انتہائی مہارت اور عقیدت سے مکمل کیا جاتا ہے، جس میں دو سو سے زائد ماہر کاریگر اور فنکار شرکت کرتے ہیں، کسوہ فیکٹری میں 11 ماہ کی مسلسل محنت سے تیار کیا گیا یہ نیا غلاف مجموعی طور پر 1,415 کلوگرام وزنی ہے۔
نیا غلاف چار بڑے ٹکڑوں کے ساتھ درمیانے اور چھوٹے 47 حصوں پر مشتمل ہے۔ غلاف میں 1,000 کلوگرام خالص سِلک (ریشم) استعمال کیا گیا ہے، جب کہ اس پر 120 کلوگرام سونے اور 100 کلوگرام چاندی سے تیار کردہ دھاگوں سے قرآنی آیات کی کشیدہ کاری کی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق غلاف کعبہ کی تبدیلی کی تقریب کا آغاز نمازِ عصر کے بعد پرانے غلاف کے سنہری حصوں کو احتیاط سے ہٹانے سے ہوگا، جب کہ مکمل طور پر نیا غلاف نمازِ عشاء کے بعد کعبہ شریف پر چڑھایا جائے گا۔
اس روایت کو ہر سال یکم محرم کو ادا کیا جاتا ہے اور حرمین شریفین کی تاریخ میں اسے ایک عظیم الشان اور مقدس عمل کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسلامی آرٹس بینالے 2025 کے عنوان سے اسلامی فنون کی نمائش میں پہلی بار مکہ مکرمہ سے باہر غلافِ کعبہ کی نمائش کا انعقاد کیا گیا تھا۔
یہ بے مثال ایونٹ درعیہ بینالے فاؤنڈیشن کی میزبانی میں جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے حج ٹرمینل پر 25 جنوری سے 25 مئی تک منعقد کیا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق کنگ عبدالعزیز کمپلیکس برائے کسوہ کعبہ میں کعبہ مشرفہ کے لیے ہر سال نیا غلاف تیار کیا جاتا ہے جو خوبصورت زری اور فضی کشیدہ کاری کے ساتھ قرآنی آیات کا حامل ہوتا ہے۔
اسلام آباد میں غلافِ کعبہ اور تبرکاتِ نبوی ﷺ کی زیارت
درعیہ بینالے فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق غلافِ کعبہ قرآنی آیات، اسماء حسنہ اور اسلامی طرز کی آرائش کے ساتھ اسلامی فنون کی تخلیق کی اعلیٰ ترین شکل تصور کیا جاتا ہے۔