اسلام آباد: وفاقی حکومت گزشتہ مالی سال کے لیے مقرر کردہ برآمدات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مالی سال 25-2024 کے تجارتی اعداد و شمارجاری کر دیے، جس کے مطابق 30 جون کوختم ہونے والے مالی سال میں اہم تجارتی اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ مالی سال درآمدات اور تجارتی خسارہ زیادہ جبکہ برآمدات حکومتی ہدف سے کم رہیں ہیں، مالی سال25-2024 میں برآمدات کا حجم 32 ارب 10 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز رہا، حکومت نے برآمدات کا ہدف 32 ارب 34کروڑ 10 لاکھ ڈالرز مقرر کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 25-2024 میں ملکی درآمدات 58 ارب 38کروڑ ڈالرز رہے، گزشتہ مالی سال میں درآمدات کا حکومتی ہدف 57 ارب 28کروڑ 30 لاکھ ڈالرز مقرر تھا۔
گزشتہ مالی سال تجارتی خسارہ 26 ارب27 کروڑ40 لاکھ ڈالرز رہا، مالی سال 2024-25 میں تجارتی خسارےکا ہدف 24 ارب 94 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز مقرر تھا۔
گزشتہ مالی سال 2024-25 میں سالانہ بنیادوں پر برآمدات میں4.67 فیصد کا اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال 25-2024 کے دوران درآمدات میں 6.57 فیصدکا اضافہ ہوا تھا۔
وزارت بحری امور نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پورٹ قاسم پر برآمدی تجارتی سامان پر پورٹ چارجز میں 50 فیصد کمی کردی، وزارت کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق برآمدی اور ٹرانسشپمنٹ کنٹینرز پر وارفیج آدھی کر دی گئی، مارجنل وہارف، فوٹکو، پی آئی بی ٹی پر برآمدی سامان کے لیے رعایت کردی گئی ہے۔
ڈی پی ورلڈ پر کنٹینرائزڈ کارگو کے لیے چارجز میں نرمی کی گئی ہے، خالی کنٹینرز پر چارجز میں کوئی ریایت نہیں دی جائے گی، نوٹی فکیشن کے مطابق فیصلہ کا مقصد تجارت کو فروغ دینا اور برآمدات میں اضافہ ہے۔