اسلام آباد : مسلم لیگ (ن) کے رہنما قمر الاسلام راجہ کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کی وزیراعظم سے ملاقات میں سیاسی چیز سامنے نہیں آئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما قمر الاسلام راجہ نے اے آر وائی نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں چوہدری نثار کے حوالے سے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں چوہدری نثار ن لیگ پر تنقید کرتے رہے، انھوں نے پارٹی قیادت کو ڈی گریڈکرنےکی کوشش کی۔
قمرالاسلام راجہ نے بتایا کہ چوہدری نثارکی وزیراعظم سے ملاقات میں سیاسی چیز سامنے نہیں آئی، کوئی سیاسی چیز سامنے آئی تو پارٹی میں گلہ شکوہ اور احتجاج کا حق رکھتا ہوں، چوہدری نثارنے نوازشریف اورمریم نوازپرجلسوں میں اعتراض کیا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 2018میں پارٹی نے ٹکٹ دیا تو گرفتار کر لیا گیا، کوئی ملنےنہیں آتا تھا ، میرے بچے انتخابی مہم پر جاتے تو ماں کو پیغام دیا جاتا واپس نہیں آئیں گے، میرا بیٹا بتاتا ہے اسے کہا جاتا تھا، گھر چھوڑجائیں،الیکشن نہ لڑیں، اس کی بڑی وجہ یہ تھی چوہدری نثارالیکشن جیت جائیں۔
ن لیگی ایم این اے نے کہا کہ سال 2018 میں پارٹی مقبولیت کے باوجود حلقے سے ن لیگ کا ٹکٹ کوئی نہیں لیتاتھا، مجھے جیل میں کہا جاتا تھا شہباز شریف کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن جائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری نثار اپنے بیٹے کو سامنےلانا چاہتے ہیں تومیں ان کو بطور اچھے استاد ملوں گا، چوہدری نثار کہتے ہیں بچوں کے نیچےس یاست نہیں کروں گا پھر وہ بیٹے کیلئے بھی یہی اصول رکھیں، ان کا یہ بھی اصول ہے وہ اقتدار کے لیے اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرتے۔