انقرہ: ترکی میں گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر صدر رجب طیب اردوان نے سخت مؤقف اختیار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترکیے کے ایک ہفت روزہ میگزین میں گستاخانہ خاکہ شائع ہونے پر منگل کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ جو افراد حضرت محمد ﷺ اور دیگر انبیائے کرام کی شان میں گستاخی کریں گے، ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
گزشتہ روز وزیر داخلہ علی یرلی قایا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں گستاخانہ کارٹون بنانے والے کارٹونسٹ کو حراست میں لیا جا رہا ہے، انھوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ گستاخانہ خاکہ بنانے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار کیے جانے والوں میں کارٹونسٹ کے علاوہ میگزین کے دو ایڈیٹر ان چیف اور ایک منیجنگ ایڈیٹر بھی شامل ہیں۔
ترکیہ، گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر کارٹونسٹ اور میگزین ایڈیٹر گرفتار
روئٹرز کے مطابق ترکی کے صدر نے طنزیہ میگزین کے کارٹون کو ’’گھناؤنی اشتعال انگیزی‘‘ قرار دیا، اور اس کی سخت مذمت کی۔ روئٹرز کے مطابق یہ کارٹون اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ جنگ کے خاتمے کے چند دن بعد شائع کیا گیا۔ اردوان کی حکمران پارٹی نے اسے ’’اسلاموفوبک نفرت انگیز جرم‘‘ قرار دیا۔
خاکہ شائع کرنے والے میگزین لیمن نے اپنے قارئین سے معذرت کی ہے کہ ان کا توہین کا کوئی ارادہ نہیں تھا وہ اسرائیلی حملوں میں مارے گئے مسلمانوں کی تکلیف کو ظاہر کرنا چاہتے تھے، اردوان نے ٹی وی نشر ہونے بیان میں کہا ’’ہم کسی کو بھی اپنی مقدس اقدار کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہمارے نبی اور دیگر انبیا کی توہین کرنے والوں کو قانون کے سامنے جواب دہ بنایا جائے گا۔