کراچی : شہر قائد میں ڈینگی، ملیریا اورچکن گونیا کے بڑھتے کیسزنے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجادی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت مچھروں سے پھیلنے والی بیماریاں قابو کرنے میں ناکام ہے، بارشوں اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث صوبےمیں مچھروں کی افزائش میں غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔
جس کے باعث ڈینگی، ملیریا اور چکن گونیا کے بڑھتے کیسز نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔
محکمہ صحت نے صورتحال کی سنگینی بھانپتے ہوئے عالمی ادارہ صحت سے فوری مدد طلب کرلی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کو لکھے گئے خط میں کیس مینجمنٹ ، تشخیصی سہولتوں، ان ڈور اسپرے اور طبی عملے کی تربیت کے لیے تکنیکی تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں : ڈینگی کا سیزن آ گیا، بچاؤ کے لیے کیا کریں؟
خط میں کہاگیا ہے کہ بارشوں کےبعد بننےوالے تالاب، اور ناقص نکاسی کی وجہ سے مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کا خطرہ بڑھ چکا ہے، جس سےصوبےمیں صحت عامہ کی صورتِحال مزید بگڑسکتی ہے۔
خط میں کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں مزید تکنیکی مدد ناگزیر ہے تاکہ مچھرسے پیدا ہونے والی وباؤں پر قابو پایا جا سکے۔
خیال رہے کراچی میں مون سون بارشوں کے بعد ڈینگی اورملیریا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق رواں برس صوبے بھر سے ملیریا کے پینسٹھ ہزار سے زائد اور ڈینگی کے تقریبا تین سو کیسزرپورٹ ہوئے۔
بارش کے پانی، گندگی اور اسپرے مہم نہ ہونے سے وبائی صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔
ماہرین صحت نے عوام کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صاف پانی کوڈھک کر رکھیں ، دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں اور کھلی جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔