جمعرات, جولائی 3, 2025
اشتہار

مسلم لیگ ن پنجاب اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بن گئی

اشتہار

حیرت انگیز

سپریم کورٹ آئینی بینچ کے مخصوص نشستوں کیس لئ فیصلے پر عملدرآمد کے بعد ن لیگ پنجاب اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بینچ کے فیصلے پر عملدرآمد کے بعد پنجاب اسمبلی میں ارکان کی بحال کے بعد اسمبلی میں حکمراں جماعت کے مجموعی ارکان کی تعداد 206 سے بڑھ کر 229 ہوگئی ہے۔

ن لیگ کی خواتین کیلیے مخصوص ارکان کی تعداد 36 سے بڑھ کر57 ہو گئی۔ اسی طرح اقلیتوں کیلئے پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے ارکان کی تعداد 5 سے بڑھ کر 7 ہو گئی

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے اس فیصلے سے پنجاب اسمبلی میں موجود دیگر جماعتوں کو بھی فائدہ ہوا ہے۔

پیپلز پارٹی کی مخصوص نشستوں پر خواتین ارکان کی تعداد 3 سے بڑھ کر 4 جب کہ مسلم لیگ ق کی خواتین کی مخصوص نشستیں 2 سے بڑھ کر 3 ہو گئی ہیں۔ استحکام پاکستان پارٹی کی خواتین کے لیے مخصوص نشست ایک سے بڑھ کر 2 ہو گئی ہیں۔

الیکشن کمیشن فیصلے کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کو بھی اقلیتوں کی ایک نشست مل گئی ہے اور اسمبلی میں اس کے ارکان کی مجموعی تعداد 14 سے بڑھ کر 16 ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ ق کے ارکان کی تعداد 10 سے بڑھ کر 11، استحکام پاکستان کے ارکان کی تعداد 6 سے بڑھ کر 7 ہو گئی ہے۔

ایوانمیں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 76 جبکہ تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 27 ہے۔ تحریک لبیک اور وحدت المسلمین بھی ایک ایک نشست سے اسمبلی میں اپنی نمائندگی رکھتی ہیں۔

پنجاب اسمبلی کی 371 مجموعی نشستوں میں سے اس وقت ارکان کی تعداد 369 ہے۔ ایک آزاد رکن نے سال گزرنے کے باوجود حلف نہیں اٹھایا جب کہ ایک نشست پر ضمنی الیکشن ہونا باقی ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے نظر ثانی کیس کا فیصلہ دیتے ہوئے گزشتہ برس 12 جولائی کو سپریم کورٹ کے دیے گئے فیصلے کو کالعدم قرار اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو بحال کر دیا تھا۔ اس فیصلے کے تحت سنی اتحاد کونسل (پاکستان تحریک انصاف) کو اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی۔

سپریم کورٹ آئینی بینچ نے الیکشن کمیشن کو اس فیصلے پر عملدرآمد کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔ اس پر عمل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں