وزیر تعلیم سندھ سندھ سردار شاہ نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے بیان پر شدید ردعمل دیا ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کی باتیں بے بنیاد اور غیر معتبر ہیں، جس رپورٹ کا حوالہ دیا گیا سندھ حکومت اس پر تحفظات ظاہر کرچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پلاننگ کمیشن کی ایجوکیشن انڈیکس رپورٹ زمینی حقائق کے برعکس ہے، اسلام آباد کے ادارے ’ڈیسک اینالسٹ‘ بنے ہوئے ہیں، رپورٹ میں 2022-2023 کا ڈیٹا ہے جب سندھ سیلاب سے تباہ تھا۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ حقائق جانے بغیر سندھ کو بدنام کیا جارہا ہے، مفتاح اسماعیل کے پاس بیچنے کو منجن نہیں، آدھی رپورٹ لے آئے، رپورٹ میں اندراجات بڑھے مگر خواندگی کم دکھائی گئی یہ تضاد ہے۔
سردار شاہ نے کہا کہ تعلیم صوبائی معاملہ ہے، مگر سروے سے قبل سندھ حکومت سے مشاورت نہیں کی گئی، وفاقی ادارے آج تک درست مردم شماری نہیں کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ نے پہلی بار ٹیچرز لائسنس پالیسی متعارف کروائی، 90 ہزار اساتذہ شفاف طریقے سے بھرتی کیے گئے ہیں۔
وزیر تعلیم سندھ نے مزید کہا کہ سندھ میں 20 ہزار اسکول بارش و سیلاب سے متاثر ہوئے، قدرتی آفات سے تباہی کو کارکردگی کی ناکامی قرار دینا غلط ہے۔