حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ نے ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دے دی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے کے ساتھ مٹی کے تیل کی قیمت بھی بڑھا دی ہے۔
اس اضافے کو علاوہ حکومت، عوام سمیت تمام طبقہ فکر کے افراد نے مسترد کر دیا ہے۔ ٹرانسپورٹ تنظیموں نے بھی اس پر شدید ردعمل دیا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ الائنس کے صدر ملک شہزاد اعوان نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں ملک بھر کی ٹرانسپورٹ برادری کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو مسترد کر دیا۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے 5 فیصد کرایہ بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے صرف ٹرانسپورٹ برادری ہی نہیں بلکہ ملک بھر کے عوام متاثر ہوں گے۔
ملک شہزاد اعوان کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی تحفظ حاصل نہیں۔ کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان میں ہماری گاڑیوں کو نظر آتش اور پنجاب میں اسلحے کے زور پر لوٹا جا رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہمیں اپنے اقدامات سے مجبور کر رہی ہے کہ ہم کاروبار بند کر کے ملک گیر ہڑتال کریں۔ ٹول ٹیکس میں مسلسل اضافہ ہوتا ہے، اب ود ہولڈنگ ٹیکس بھی 4 سے بڑھا کر 6 فیصد کر دیا گیا۔
صدر پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ اتحاد ملک شہزاد اعوان نے کہا کہ اس حوالے سے چاروں صوبوں کی ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشنز سے مشاورت ہو رہی ہے اور بہت جلد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ آل کراچی ٹرانسپورٹرز نے بھی پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے کا عندیہ دے دیا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کراچی والوں پر مہنگائی کا ایک اور بم گرنے کو تیار