روس اور یوکرین کے درمیان عرصے سے جاری جنگ کے دوران امریکا نے یوکرین کو بعض ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی نے بتایا کہ یوکرین کو پیٹریاٹ ایئرڈیفنس سسٹم اور ہیل فائر میزائلوں کی ترسیل مؤخر کردی گئی ہے، بائیڈن انتظامیہ کے وعدے اب نظرثانی کےعمل سے گزررہے ہیں، پینٹاگون نے ہتھیاروں ذخائر کم ہونے پر ان کی فوری ترسیل نامناسب قرار دی ہے۔
روس نے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کو کم ہتھیارملیں گے تو جنگ جلد ختم ہوگی، دوسری طرف یوکرین نے انتباہ دیا ہے کہ دفاعی امداد میں تاخیر روس کو مزید جارحیت پر اُکسائےگی۔
روس یوکرین جنگ : کچھ ہونے والا ہے، نہ ہوا تو۔ ۔ ۔ ۔ !! ٹرمپ نے بڑی خبر سنادی
یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کے حوالے سے ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ فیصلہ امریکی مفادات کو ترجیح دینے کے تحت کیاگیا ہے۔
واشنگٹن کے فیصلے پر کیف میں امریکی سفیر کو طلب کرکے تحفظات سے آگاہ کردیا گیا، یوکرین کی وزارت خارجہ نے امداد روکنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین کو 66ارب ڈالرز کی امریکی فوجی امداد پہلے ہی دی جاچکی ہے، نیٹورکن ممالک بھی یوکرین کو ایئر ڈیفنس سسٹمز کی فراہمی سے گریزاں ہیں۔