امریکہ کے محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کو ایک سے 2 سال کیلیے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔
یہ ترجمان پینٹاگون شان پارنیل نے بریفنگ میں کہی، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے سے متعلق اپنے مؤقف پر آج بھی قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے حملے میں ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کردیا تھا، ایرانی جوہری پروگرام اب ایک سے دو سال پیچھے چلا گیا ہے۔
شان پارنیل نے کہا کہ امریکی حملوں نے ایران کو جوہری بم بنانے کیلئے درکار اجزا اور کو بڑا نقصان پہنچایا، ہم نے وہ تمام پرزے تباہ کر دیے جو بم بنانے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
صدر ٹرمپ اور دیگر وزراء کا بھی یہی کہنا تھا کہ ایران کے ایٹمی مراکز مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مِٹ گئے ہیں بلکہ اس کی ہمت بھی ٹوٹ گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ایٹمی ادارے آئی اے ای اے کا کہنا ہے کہ ایران چند مہینوں میں دوبارہ یورینیم افزودہ کرنا شروع کر سکتا ہے یعنی ان کے مطابق ایران کی صلاحیت اتنی زیادہ کمزور نہیں ہوئی جتنی امریکہ کہہ رہا ہے۔
جوہری ماہرین کہتے ہیں کہ واقعی ان مراکز پر بڑا نقصان ہوا ہے لیکن ممکن ہے ایران نے کچھ یورینیم یا مشینیں پہلے ہی کہیں اور چھپا رکھی ہوں، لیکن امریکی حکومت اس امکان کو زیادہ اہمیت نہیں دیتی۔