پہلے ہر مہینے جاتے تھے اب تین تین ماہ گھر نہیں جاتے، پٹرول مہنگا ہونے پر ٹرانسپورٹ کے کرائے مزید بڑھ گئے، پردیسی گھر والوں سے ملنے کے لی ےٹکٹ کی رقم نہیں نکال پاتے، بس ڈرائیور کہتے ہیں ڈیزل تو مہنگا ہوا ہی پولیس کو رشوت بھی دینی پڑتی ہے۔
سہراب گوٹھ سے چلنے والی یہ بسیں کہیں طیاروں کا نام اختیار کرتی ہیں، تو کہیں عاجزانہ پیش کش کے نام سے مسافروں کا دل لبھاتی ہیں، کہیں کوئی پہلوان بس سروس شہریوں کو دعوت سفر دیتی ہے، مگر ان سب میں مشترک بات کرایوں میں اضافہ اور پولیس کو رشوت کی باقاعدہ ادائیگی ہے۔
تلاشی لینے والے جعلی پولیس اہلکاروں کو پہچانیے، اہم ویڈیو رپورٹ
مسافر کہتے ہیں کہ اضافی کرائے کی وصولی نے ان کی کمر توڑ دی ہے، غیر معیاری سروس اور غیر قانونی بس اڈے آج بھی نہ صرف سہراب گوٹھ پر قائم ہیں، بلکہ مسافروں سے من مانے کرایے بھی وصول کر رہے ہیں۔