گوجرانوالہ : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور یمن کے مسئلے میں پاکستان کو ترکی کے ساتھ مل کر ثالثی کا کرداراداکرنا چاہئیے۔
سعودی عرب اور یمن کے مسئلے میں پاکستان کوایران اور ترکی کے ساتھ مل کر ثالثی کا کرداراداکرنا چاہئیے کیونکہ سعودی عرب پر حملے کو پاکستان پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے گوجرانوالہ میں عوامی رابطہ مہم کے افتتاح کے بعد میڈیا خطاب کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہاکہ سعودی عرب میں حرمین اور شرفین ہے اور پاکستان کا ہرجوان سعودی عرب میں موجود اپنی مذہبی عبادت گاہوں کی حفاظت کے لیے سر قلم کروانے کو تیار ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھاکہ ڈیروں اور جاگیرداروں کے کرپٹ نظام نے ملک کو کھوکھلا کردیا آزادی کے68سال بعد بھی مزدور کا بچہ تعلیمی سہولیات سے محروم ہے امیر کا بچہ اعلی تعلیم حاصل کررہا ہے جبکہ غریب کا بچہ آج بھی سائیکل کی دوکان میں پنکچر لگانے پر مجبو رہے اس کرپٹ تعلمی نظام کا خاتمہ ہونا چاہیئے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں موجود ظالمانہ نظام ،کریشن ،مہنگائی اور ناقص تعلیمی نظام کے خلاف عوامی رابطہ مہم کا آغاز گوجرانوالہ سے کر رہا ہوں اور اس عوامی رابطہ مہم میں ہر عام آدمی سے ملوں گا اور گلی کوچوں میں جاؤں گا اور عوام سے کہوں گا کہ سیاسی پنڈتوں کو ووٹ نہ دیں کیونکہ عام آدمی کے ووٹ کی طاقت ہے اور یہ طاقت ایف 16اور ایٹم بم سے کہیں ذیادہ ہے ۔
عوام ان سانپوں اور بچھو کو پالنے کی بجائے ان سیاست دانوں کو آگے لائیں جن کا دامن صاف ہے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ اگر عوام موقع دیں تو ایک کلین اور گرین پاکستان بنائیں گے۔
بعد ازاں امیرجماعت اسلامی نے مختلف دکانداروں اور ریڑھی بانوںسے مل کر عوامی رابطہ مہم کا اغازکیا۔