کراچی : وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ بھرمیں تجاوزات کے خلاف مہم زور و شور سے جاری ہے۔
سندھ بھر میں اس مہم کے تحت سرکاری زمینوں، کھیلوں کے میدان، پارکس، رفاہی اور فلاہی پلاٹس پر قائم غیر قانونی شادی ہالز اور دیگر تجاوزات کے خاتمے کا آغاز کردیا گیا ہے ۔
سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے رکن سید وقار شاہ کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ضلع ملیر میں60 فیصدتجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ملیر باقی ماندہ تجاوزات کے خاتمے کے لیے مہم جاری رکھے ہوئے ہیں،رواں ماہ کے آخر میں ملیر سمیت صوبے بھر سے تجاوزات کا خاتمہ ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ بلدیات کی جانب سے عوام کی سہولت کے لیے قائد آبادفلائی اوور کے نیچے سے صرف20 فیصدتجاوزات کا خاتمہ کیا گیا اور پھر نامعلوم وجہ پر آپریشن روک دیا گیا،یہ آپریشن کب تک مکمل ہوجائے گا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق ضلع ملیر میں 60 فیصد تک تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور باقی مانندہ تجاوزات کے خاتمے کے لئے اس ضلع کے ڈی سی اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ اس میں ملیر کے ایڈمنسٹریٹر، میونسپل کمشنرز سمیت تمام متعلقہ حکام ان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں ”صاف سرسبز سندھ، پرامن سندھ“ کے بینر تلے 23 فروری سے شروع کی جانے والی مہم کے دوسرے مرحلے میں سندھ بھر میں تجاوزات کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔
کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ سمیت دیگر اضلاع میں یہ مہم تیزی سے جاری ہے اور جلد اس کے مثبت اثرات عوام کو نظر آنا شروع ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں انہوں نے 50 سے زائد غیر شادی ہالز کو مسمار جبکہ درجنوں کو سیل کردیا ہے اور یہ تمام غیر قانونی تھے اور سرکاری زمینوں، کھیلوں کے میدان، پارکس اور رفاہی و فلاہی پلاتس پر قائم کئے گئے تھے۔