اشتہار

ایران کاجوہری معاہدے میں حد سے زیادہ شرائط تسلیم کرنے سے انکار

اشتہار

حیرت انگیز

ایتھنز: ایران کےوزیرخارجہ کاکہناہےکہ مذاکرات میں شامل ممالک کی جانب سےحدسےزیادہ مطالبات پیش کئےگئےتوایران کےجوہری پروگرام پرسمجھوتہ کرنا مشکل ہوجائےگا۔

تفصیلات کے مطابق یونان کےدورےپرآئےہوئےایران کےوزیرِخارجہ جواد ظریف نے ایک پریس کانفرنس میں خطاب کرتےہوئےکہاکہ انھیں امید ہےکہ ایران کےجوہری پروگرام پرایران اورعالمی طاقتوں کےدرمیان مذاکرات کسی حتمی سمجھوتے پرپہنچ جائیں گے۔

انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہارکیا کہ اگرعالمی طاقتوں کی جانب سےحد سےزیادہ مطالبات پیش کئےگئےتوکسی حتمی سمجھوتہ کا امکان مشکل ہوگا۔

- Advertisement -

جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اب جتنا جلد ممکن ہواس معاہدے کی تفصیلات طےکرناضروری ہےتاکہ وہ تعزیرات اٹھالی جائیں جن کے باعث ایرانی معیشت کو نقصان کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف اورامریکی وزیرخارجہ جان کیری ہفتےکوجینیوا میں ملاقات کرنےوالے ہیں تاکہ حتمی مذاکرات سےمتعلق تفصیلات طے کی جاسکیں۔

ایران اورامریکہ سمیت دیگرمغربی ممالک کے درمیان ہونے والے جوہری سمجھوتے سے اسرائیل اور سعودی عرب سمیت خطے کے ایران مخالف ممالک میں تشویش پائی جاتی ہے۔

امریکہ اور ایران کے درمیان حتمی معاہدہ تیس جون 2015 تک طے پا جانے کے قوی امکانات ہیں۔ معاہدے کے طے پا جانے کی صورت میں ایران خطے میں ایک پراثر معاشی اورعسکری قوت بن کرابھرے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں