اشتہار

جوڈیشل کمیشن کے قیام کے خلاف دائردرخواست پرفیصلہ محفوظ

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: ہائیکورٹ نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے قائم کردہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کے خلاف دائر درخواستوں کے قابلِ سماعت ہونے یا ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ جسٹس عائشہ اے ملک کی عدالت میں درخواست کی سماعت کی گئی۔

سماعت کے دوران درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ آئین کے مطابق انتخابی دھاندلی کی تحقیقات صرف الیکشن ٹریبونل کرسکتا ہے جوڈیشل کمیشن کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔

- Advertisement -

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صدرِپاکستان نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے جو آرڈیننس جاری کیا ہے وہ غیرآئینی ہے کیونکہ صدرکو ایسا آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے صدر پاکستان کے جانب سے جاری کردہ آرڈیننس کو غیرآئینی اورکالعدم قراردے۔

عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد درخواستوں کے قابل سماعت ہونے یانہ ہونے کے معاملے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کے خلاف درخواست آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت دی گئیں ہیں۔

آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت انتخابات کے بعدکسی رکن کی اہلیت ، انتخابی تنازعے یا پھردھاندلی کے معاملہ پر کام کا اختیار صرف الیکشن ٹربیونل کو ہے اور ان معاملات کو کسی دوسرے فورم چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں