منگل, جنوری 28, 2025
اشتہار

یوسف خان کی سفرِ زیست پر ایک مختصر نظر

اشتہار

حیرت انگیز

برصغیر کی تقسیم سے قبل پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے پھل فروش غلام سرور کے ہاں 11 دسمبر 1922 کو یوسف خان نامی بچے نے جنم لیا بعدازاں وہ بچہ شہنشاہ جذبات دلیپ کمار کے نام سے دنیا بھر میں مشہور ہوا۔

تقسیم ہند سے قبل 1932 میں جب یوسف خان 6 برس کے تھے ان کے والد پشاور سے ممبئی منتقل ہوگئے جہاں انہوں نے پھلوں کا کاروبار کیا اور یوسف خان نے یہیں سے ابتدائی تعلیم حاصل کی، جب یوسف خان نے نوکری کی تلاش شروع کی تو ایک استاد کی مدد سے 1943 میں ان کی ملاقات اس دور کی معروف فلم اسٹوڈیو کی مالکن و اداکارہ ‘دیویکا رانی’ سے ہوئی۔

دیویکا رانی نے یوسف خان کو 500 روپے تنخواہ پر اداکاری کا مشورہ دیا، جسے یوسف خان نے قبول کیا کیوں کہ اس وقت انہیں پیسوں کی ضرورت تھی۔

- Advertisement -
دلیپ کمار اور دیویکا رانی

 

فلم انڈسٹری میں قدم رکھتے ہی دیویکا رانی نے یوسف خان کو ہندو نام رکھنے کا مشورہ دیا، انہوں نے کہا وہ کوئی ہندو نام رکھ لیں کیوں کہ مسلم نام سے اتنی شہرت نہیں ملے گی اور وہی ہوا کہ یوسف خان کو دلیپ کمار کے نام سے بے تحاشہ شہرت ملی۔

دیویکا رانی اور ان کے شوہر ہمانشو نے 1944 میں اپنی فلم جوار بھاٹا میں دلیپ کمار کو بطور ہیرو کاسٹ کیا اور اسی زمانے میں ہندی زبان کے مشہور مصنف بھگوتی چرن ورما نے یوسف خان کو ‘دلیپ کمار’ فلمی نام دیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں دلیپ کمار نے کہا تھا کہ میں نے اپنا نام یوسف خان سے دلیپ کمار والد کے ڈر سے کیا تھا کیوں کہ والد کو اداکاری پسند نہیں تھی۔

فلم جوار بھاٹا سے فلمی سفر کا آغاز کرنے والے دلیپ کمار نے پے در پے کامیاب فلمیں انڈسٹری کو دیں جس میں کوہ نور، شہید، دیوداس، نیا دور اور مشہور زمانہ فلم مغل اعظم سمیت دیگر شامل ہیں۔

دلیپ کمار ‘مغل اعظم’ میں شہزادہ سلیم کا کردار نبھاتے ہوئے

 

فلمی دنیا میں انہیں اصل شہرت مشہور زمانہ فلم ‘مغل اعظم’ میں شہزادہ سلیم کا کردار نبھانے سے ملی جب کہ آخری مرتبہ انہوں نے 1998 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘قلعہ’ میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

دلیپ کمار مدھوبالا کے ساتھ

 

اداکار دلیپ کمار کی پہلی محبت کامنی کوشل تھیں تاہم ان کے بھائی دونوں کی شادی کے آڑے آگئے اور دونوں جدا ہوگئے، اس کے بعد دلیپ کمار کی مدھوبالا سے محبت سے متعلق خبریں عروج پر پہنچی لیکن مدھوبالا کے والد کی وجہ سے مدھوبالا اور دلیپ کمار کی خوبصورت جوڑی ‘مغل اعظم’ کے سیٹ پر علیحدہ ہوگئی۔

سائرہ بانو سے شادی سے قبل دلیپ کمار  کے مدھوبالا کے ساتھ تعلقات تھے، اداکار کی کامی کوشل اور وجیانتھیمالا جیسی بالی ووڈ اداکاراؤں سے بھی تعلقات کی خبریں زباں زد عام تھیں۔

بعدازاں 11 ستمبر 1966 کو ان کی شادی اداکارہ سائرہ بانو سے ہوئی جو آخری دن تک قائم رہی لیکن اس شادی سے دلیپ کمار کے ہاں اولاد نہ ہوسکی۔

شادی کے وقت سائرہ بانو دلیپ کمار سے 22 برس چھوٹی تھیں، سائرہ بانو کو صرف 12 برس کی عمر میں 34 سالہ دلیپ کمار سے محبت ہوگئی تھی جو اس وقت کے سپر اسٹار تھے۔

سائرہ بانو کی پہلی ملاقات 1960 میں 16 برس کی عمر میں دلیپ کمار سے ہوئی تو انہوں نے سائرہ بانو کو خوبصورت لڑکی کے ریمارکس دیئے۔

ایک انٹرویو میں سائرہ بانو کہا تھا کہ مجھے اسی دن یقین ہوگیا تھا کہ میں دلیپ کمار کی بیوی بنو گیں۔

دلیپ کمار اور سائرہ بانو

 

اداکار دلیپ کمار کو بھارتی حکومت کی جانب سے پدم بھوشن اور حکومت پاکستان کی جانب سے نشانِ امتیاز سے نوازا گیا تھا جب کہ آپ نے آٹھ مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا اور ایک لائیو ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔

دلیپ کمار پاکستان میں نشان امتیاز حاصل کرتے ہوئے

 

خیال رہے کہ چھ دہائیوں پر محیط شاندار فلمی سفر کے بعد آج صبح بھارت کے شہنشاہ جذبات دلیپ کمار ( محمد یوسف خان) کا انتقال کرگئے، انتقال کے وقت ان کی عمر 98 برس تھی۔

دلیپ کمار ممبئی کے پی ڈی ہندوجہ اسپتال میں زیرعلاج تھے، دلیپ کمار کو سانس لینے میں دشواری پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ کئی روز انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل رہ کر درفانی سے کوچ کرگئے۔

اہم ترین

مزید خبریں