بدھ, جنوری 1, 2025
اشتہار

بھوک مٹانے والا ڈرون تیار

اشتہار

حیرت انگیز

جدید ٹیکنالوجی کے باعث غذا اور دوا لے جانے والے بہت سے ڈرون بنائے جاچکے ہیں، لیکن وہ خاصے مہنگے اور وزنی ہوتے ہیں۔

تاہم اب سوئزرلینڈ کے ای پی ایف ایل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ایک ہلکا پھلکا ڈرون بنایا گیا ہے جس کے بازو پکے ہوئے چاول خشک کرکے بنائے گئے ہیں۔

یہ ڈرون فوری طور پر بھوک سے نڈھال شخص کی غذائی ضرورت پوری کرسکتا ہے۔اسے سمندر میں پھنسے یا پہاڑ میں گھرے شخص کے لیے تیار کرکے بھیجا جاسکتا ہے تاکہ مدد سے قبل وہ زندہ رہ سکے۔

- Advertisement -

تجرباتی طور پر ڈرون میں جو کیک استعمال کیا گیا وہ ایک وقت کے کھانے کے برابر ہے جو غذائی قلت سے مرنے والے کو کچھ سہارا دے سکتا ہے۔

طریقہ کچھ یہ ہے کہ چاولوں کو خشک کرکے اسے لیزر سے کاٹ کر بازو کی شکل میں ڈھالا گیا ہے اور قابلِ خورد چپکنے والے مادے سے جوڑا گیا تاہم خراب ہونے سے بچانے کےلیے اس پر پلاسٹک لگایا گیا جسے آسانی سے اتارا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایمسٹرڈیم ایئرپورٹ پر لوگوں‌ نے طیاروں کو اڑان بھرنے سے روک دیا

کھائے جانے والے ڈرون کا پہلا نمونہ کل 27 انچ ہے جس کا نصف حصہ کھانے کے قابل ہے یہ ڈرون دس میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے پرواز کرسکتاہے، اس کے علاوہ یہ 80 گرام تک وزن بھی لے جاسکتا ہے جس میں پانی بھی رکھا جاسکتا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق ایک جہاز کھا کر 300 کلوکیلوریز حاصل کی جاسکتی ہیں جو کسی مرتے شخص کی جان بچانے کےلیے کافی ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں