روس کے سابق صدر اور قومی سلامتی کونسل کے نائب صدر دیمیتری میدویدیف نے نئی عالمی جنگ کا فارمولا دنیا کے سامنے پیش کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے سابق صدر اور قومی سلامتی کونسل کے نائب صدر دیمیتری میدویدیف نے دنیا کے سامنے ممکنہ نئی عالمی جنگ روکنے کا منصوبہ رکھ دیا ہے اور کہا ہے کہ نئی عالمی جنگ کی روک تھام کے لیے یوکرین میں روسی فوجی اہداف کی تکمیل انتہائی ضروری ہیں۔
دیمیتری میدویدیف نے دونباس ریجن میں روسی فوجی آپریشن کو ایک سال مکمل ہونے پر کہا کہ جنگ یوکرین میں کامیابی حتمی ہے۔ اگر یہ جنگ ہماری کامیابی پر ختم نہ ہوئی تو پھر کوئی سمجھوتہ ضرور ہوگا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جہاں تک ممکن ہو ہمیں اپنی سرحدوں سے خطرات کو دور کرنا ہوگا اور ضروری ہوا تو ہم پولینڈ کی سرحدوں تک بھی جا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کا تہلکہ خیز انکشاف
نائب صدر قومی سلامتی کونسل نے یوکرین میں برسر پیکار روسی فوج کی توصیف کرتے ہوئے کہا کہ روس کی کامیابی کے بعد زیلنسکی کے ساتھ مذاکرات کے مشکل دور کا آغاز ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے معنی خیز جملہ کہا کہ اگر زیلنسکی اس وقت زندہ رہے تب۔