پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے پاکستانی ٹیم کو ناکوں چنے چبوا دیے لیکن اسی میچ میں ایک کاغذ کے ٹکڑے نے کینگروز کھلاڑیوں کی بھی دوڑیں لگوا دیں۔
یہ دلچسپ واقعہ پرتھ ٹیسٹ کے چوتھے دن اس وقت پیش آیا جب پاکستان ٹیم بیٹنگ کر رہی تھی اور جیت کے لیے ملنے والے 450 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 44 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد مشکلات کا شکار تھی جب کہ کریز پر بابر اعظم اور سعود شکیل کھڑے تھے۔
ایسے میں اچانک ایک اڑتا ہوا کاغذ کا ٹکڑا بن بلائے مہمان کی طرح میدان میں آن پہنچا۔ لبوشن اس کو پکڑنے کے لیے دوڑے تو وہ ان سے تیز ہوا کے دوش پر اڑتا ہوا دور چلا گیا جہاں لیون نے کاغذ کا تعاقب کیا لیکن وہ ان کے آگے آگے بھاگتا رہا اور لیون بھی ہاتھ نہ آیا اور صاف دامن بچا کر آگے کی جانب گامزن ہو گیا۔
اس کے بعد عثمان خواجہ نے یہ مشن امپاسبل کرنے کا عزم کیا اور کاغذ کے ٹکڑے کے پیچھے دوڑ لگا دی لیکن وہ بھی یہ چوٹی سر کرنے جیسی مہم پوری کرنے میں ناکام رہے۔
آخرکار آسٹریلوی بیٹر اسٹیون اسمتھ وہ کامیاب شخص بن گئے جنہوں نے سب کو تگنی کا ناچ نچانے والے کاغذ کے ٹکڑے کو قابو کیا اور اس کے بعد ساتھ کھلاڑی کے ساتھ جشن مناتے ہوئے گراؤنڈ میں ہی ایسے ہاتھ بلند کیے جیسے کوئی بڑا کارنامہ انجام دے دیا ہو جب کہ گراؤنڈ میں بیٹھے شائقین نے بھی تالیاں بجا کر اسمتھ کو اس کامیابی پر داد دی۔
Steven Smith gets an applause for catching the paper.pic.twitter.com/GgXDKH7aCW
— Mufaddal Vohra (@mufaddal_vohra) December 17, 2023
کاغذ اور کھلاڑیوں کے اس چوہے بلی کی دوڑ والے مقابلے سے کمنٹری باکس میں بیٹھے کمنٹیٹرز بھی محظوظ ہوئے اور انہوں نے میچ پر رواں تبصرے کے بجائے اس پر دلچسپ کمنٹری کر ڈالی۔