لبنان کے دو ارکان پارلیمنٹ نے 11ویں بار بھی نئے صدر کے انتخاب ناکام ہونے پر احتجاجاً ایوان میں رات سوتے ہوئے گزاری۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق لبنان بھی بدترین معاشی بحران کی صورتحال سے دو چار ہے اسی دوران لبنانی پارلیمنٹ مسلسل 11ویں بار نئے صدر کا انتخاب نہ کرسکی، جس کے خلاف احتجاجاً دو پارلیمانی ارکان نے ایوان میں ہی رات گزارنے کا اعلان کیا۔
ایک احتجاجی رکن اور قانون ساز نجات صلیبا نے اس حوالے سے گزشتہ روز اپنے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے کہا کہ ہم یہاں سوئے، ہم امید کرتے ہیں کہ آج ہمارے لبنان کے لیے ایک اچھی صبح طلوع ہو گی۔
نحن هنا لنرفع الصوت بضرورة ان يكون لنا رئيس قادر على وضع حدّ لانهيار البلد!
ادعوا الزملاء النواب للتوجه فورا الى المجلس حتى انتخاب الرئيس! pic.twitter.com/LPhkSVHCjg— Najat Aoun Saliba (@najat_saliba) January 19, 2023
احتجاج میں شریک دوسرے رکن پارلیمنٹ ملحم خلف نے نئے صدر کے انتخاب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صرف نیا صدر ہی لبنان کو بچا سکتا ہے۔
ملحم خلف کا کہنا تھا کہ رات کو پارلیمنٹ میں ٹھہرنا کا مقصد پارلیمنٹ کے سیشن کو مسلسل جاری رکھنا ہے تاکہ نئے صدر کا فوری انتخاب عمل میں لایا جائے۔
ارکان کا کہنا ہے کہ جب تک صدر کا انتخاب نہیں ہو جاتا، وہ پارلیمنٹ میں ہی رہیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اکتوبر میں سابق لبنانی صدر مشیل عون عہدے سے دستبردار ہوگئے تھے جس کے بعد سے عہدہ 3 ماہ سے خالی ہے اور حکومت نگران کے طور پر کام کر رہی ہے۔