اتوار, جون 30, 2024
اشتہار

ورلڈ کپ میں پاکستان کی سب سے بڑی غلطی؟ عاقب جاوید نے نشاندہی کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

92 ورلڈ کپ فاتح ٹیم کا حصہ رہنے والے سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے رواں میگا ایونٹ میں پاکستان کی سب سے بڑی غلطی سے پردہ اٹھا دیا ہے۔

بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم اپنی ناقص کارکردگی اور مسلسل چار شکستوں کے بعد میگا ایونٹ کی سیمی فائنل کی دوڑ سے تقریباً باہر ہوچکی ہے جس پر کرکٹ ماہرین کی جانب سے قومی ٹیم پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے اب سابق ٹیسٹ کرکٹر اور 92 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کا حصہ عاقب جاوید نے بھی رواں میگا ایونٹ میں پاکستان ٹیم کی سب سے بڑی غلطی کی نشاندہی کر دی ہے۔

عاقب جاوید نے ایک نجی ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاری ورلڈ کپ میں قومی ٹیم سے کئی غلطیاں سر زد ہوئی ہیں مگر سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ یہ ورلڈ کپ کی تیاری کے ساتھ آئی ہی نہیں ہے دوسری غلطی یہ ہے کہ اس میں ہٹنگ کی صلاحیت نہیں دوسری ٹیمیں چھکوں پر چھکے لگا رہی ہیں۔ آسٹریلیا 10 اوورز میں 10 چھکے لگاتی ہے جب کہ ہم اتنے ہی اوور میں ایک ہی چھکا لگاتے ہیں۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ تیسری غلطی یہ ہے کہ 6 میچز کھیلنے کے باوجود ٹیم پیٹرن نہیں سمجھ سکی ہے کہ شروع کے 25 اوورز میں جتنے رنز بنانے ہیں بنا لو اس کے بعد گیند پرانا ہو کر نرم ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے پچ پر گرپ کرتا اور سلو ہوتا ہے جس پر کھیلنا آسان نہیں ہوتا لیکن ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ شروع میں مارنا نہیں ہے۔ درمیان میں جب مارنے کی کوشش کرتے ہیں تو مشکل ہوتی ہے اور ٹیل اینڈر تو کوئی ذمے داری لے ہی نہیں رہے اگر جنوبی افریقہ کے خلاف پورے اوور کھیل جاتے تو 300 کے قریب اسکور ہوتا جو بڑا فرق ہوتا۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف کہا جا رہا ہے کہ پاکستان اچھا کھیلا جب کہ میرے نزدیک قومی ٹیم نے گیم کا کوئی فیز بھی اچھا نہیں کھیلا۔ بیٹنگ فلاپ ہوئی، بولنگ میں مخالف نے مار مار کر درگت لگا دی۔ میچ تو جنوبی افریقہ کے حق میں تھا کہ انہوں نے خود ہی بے وقوفی کرتے ہوئے اپنا چوکر کا سوئچ آن کیا اور اچھے بھلے نارمل کرکٹنگ شاٹس مارتے ہوئے پینک ہوتے ہوئے بے تکے شاٹس مار کر پاکستان کو دوبارہ گیم میں لائے۔

سرفراز احمد کو کپتان بنایا جائے، سابق ٹیسٹ کرکٹر

ان کا کہنا تھا کہ ایسی کارکردگی پر کوئی ایکسکیوز نہیں ہے۔ مکی آرتھر کا ٹیم کی شکست پر حقیقت پسند ہوکر سوچنا چاہے اور جو خامیاں ہیں اسے تسلیم کرتے ہوئے درستی کی جانب جانا چاہیے۔ کیونکہ یہ بینک جاب نہیں بلکہ آرٹ ہے جس میں ٹی وی پر لائیو پرفارمنس دینی ہوتی ہے۔ اگر بہترین کارکردگی نہیں دکھاؤ گے تو تمہاری جگہ کوئی اور لے لے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں