کراچی : منشیات، واٹر مافیا اور گٹکا مافیا کی سرپرستی کرنیوالے 3 ایس ایچ اوز کو فوری طور پر معطل کردیا گیا، رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ منشیات کے دھندے میں 100سےزائدافسران و اہلکاروں ملوث ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں منشیات، واٹر مافیا اور گٹکا مافیا کی سرپرستی کرنیوالے ایس ایچ اوز کیخلاف ایکشن جاری ہے ، ڈسٹرکٹ سینٹرل کے 3ایس ایچ اوز کو فوری طور پر معطل کردیا گیا، معطل ہونےوالوں میں ایس ایچ اوسپرمارکیٹ کامران حیدر ، ایس ایچ اوگلبہارنعیم ملک ، ایس ایچ اوناظم آباد فیصل رفیق شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او کامران حیدر سنگین جرائم میں ملوث عناصر کی سرپرستی کرتا رہا، کامران حیدرمنشیات فروشوں ، جواریوں سے پیسےبھی وصول کرتا تھا جبکہ ایس ایچ اونعیم ملک ،ایس ایچ او فیصل رفیق پر بھی ملزمان سے پیسے وصول کرنے کا الزام ہے۔
گذشتہ روز منشیات فروش کی سرپرستی میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی میں پولیس کے 180 افسران وملازمین کیخلاف کارروائیاں عمل میں لائی گئیں، جس میں 62اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست اور 15 کو جبری ریٹائر کیا گیا۔
خیال رہے کراچی میں 363 منشیات کے اڈے پولیس سرپرستی میں چلائے جانے کے انکشاف کے بعد اسپیشل برانچ پولیس نے محکمے کی کالی بھیڑوں کی فہرست آئی سندھ کو ارسال کردی، فہرست میں ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کے نام شامل تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ منشیات کے دھندے میں 100سےزائدافسران و اہلکاروں ملوث ہیں، افسران اوراہلکارآنکھیں بند کرنےکےعوض بھاری رقم لیاکرتےتھے، ہیروئن،افیون،آئس سب پولیس کی سرپرستی میں فروخت کیاجاتا ہے۔