تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

خود اپنے بچے کو قبر میں اتارا، اسد صدیقی زندگی کے المیے پر بول پڑے

معروف اداکار اسد صدیقی نے گزشتہ دنوں ایک ویب شو میں انکشاف کیا کہ ان کے ہاں بچے کی  پیدائش قبل از وقت ہوئی تھی جو کچھ عرصے  بعد انتقال کرگیا

ٹیلیویژن کی نامور اداکار جوڑی اسد صدیقی اور زارا نور نے 2017 میں نئی زندگی کا سفر شروع کیا اور کچھ عرصہ قبل ان کے ہاں بچے کی ولادت ہوئی لیکن بچہ جلد ہی فوت ہوگیا۔

اسد صدیقی نے اس واقعے سے متعلق گزشتہ دنوں ایک ویب شو میں لب کشائی کی اور اس سلسلے میں ہونے والی تمام افواہوں کو رد کردیا۔

اسد صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمارا بچہ ضائع(مس کیرج) نہیں ہوا تھا بلکہ اہلیہ زارا نور نے ایک بیٹے کو جنم دیا تھا جس کا نام ہم نے اورنگزیب رکھا تھا۔

اسد نے بتایا کہ بچے کی قبل از وقت پانچویں یا چھٹے مہینے میں پیدائش ہوگئی تھی، شروع میں سب بہتر لگ رہا تھا لیکن بعد میں کچھ پیچیدگیاں ہوتی گئیں اور ہم نے اپنا بچہ کھو دیا جس کو میں نے خود اپنے ہاتھوں سے سپردخاک کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہمارے لیے کافی تکلیف دہ تھا لیکن ہم نے اللہ کی مرضی جان کر اس پر صبر کیا، کیونکہ جب آپ یہ جانتے ہیں کہ اوپر کوئی ذات ہے جو آپ کے معاملات دیکھ رہا ہے اور وہ آپ کو اس سے بہتر عطا کرے گا جو آپ سے لیا گیا ہے تو پھر دکھ ختم ہوجاتا ہے۔

اداکار نے یہ بھی بتایا کہ اس سانحہ کے بعد زارا کی حالت بھی کافی خراب ہوگئی تھی، مجھے لگتا ہے کہ یہ چیز مرد سے زیادہ عورت کو متاثر کرتی ہے۔

اس موقع پر اسد صدیقی نے لوگوں کی جانب سے اس حوالے سے کیے جانے والے تبصروں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں کبھی کبھار کمنٹس پڑھتا ہوں، لوگ آپ کو پرکھنے لگ جاتے ہیں یہ جانے بغیر کہ دوسری طرف جو شخص ہے وہ کس پریشانی یا تکلیف سے گزر رہا ہے۔

Comments

- Advertisement -
ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔