نیویارک: امریکی تحقیقاتی ادارے نے اڈانی گروپ کے ایران کے ساتھ خفیہ کاروبار کی تصدیق کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے اڈانی گروپ کی ایرانی پیٹروکیمیکل مصنوعات کی درآمد پر تحقیقات کی گئی ہیں، وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اڈانی گروپ پر ایران سے ایل پی جی درآمد کرنے کا الزام ہے۔
رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ پر امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کے تحت ایرانی ایل پی جی کی درآمد کی تحقیقات ہو رہی ہیں، گروپ نے ایرانی کمپنی سے کروڑوں ڈالرز کی ایل پی جی خرید کر بھارت درآمد کی ہے۔
دی وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق امریکی بینک نے اڈانی کی ایران ڈیل پر خدشات کے باعث ٹرانزیکشنز بند کر دی ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی سرکار نے ایران سے درآمدات کے الزام میں کوئی کارروائی نہ کر کے دوست نوازی ثابت کی، اور اڈانی گروپ نے ایرانی کوئلہ درآمد کر کے عالمی قوانین اور امریکی پابندیوں کی دھجیاں اڑا دیں۔
انیل چوہان کا اعترافی بیان مودی کے گلے کی ہڈی بن گیا؛ کانگریس نے اہم مطالبہ کر دیا
تحقیقاتی رپورٹ میں اڈانی پر سیکیورٹیز فراڈ اور اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری کے سنگین الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں، رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے اڈانی پر لگے کرپشن الزامات پر پردہ ڈالنے کی بھرپور کوشش کی، عالمی میڈیا نے مودی اور اڈانی کے گٹھ جوڑ کو بھارت کی جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔
مودی کے اقتدار میں اڈانی کی دولت میں غیر معمولی اضافہ ہوا، جس پر بھارتی اپوزیشن نے سوال اٹھائے ہیں۔ دوسری جانب اڈانی گروپ نے اس رپورٹ پر رد عمل میں پیر کے روز کہا ہے کہ اس نے جان بوجھ کر پابندیوں کی خلاف ورزی یا تجارت نہیں کی، اڈانی کے ایک ترجمان نے رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیا، اور کہا ہمیں اس معاملے پر امریکی حکام کی طرف سے کسی تحقیقات کا علم نہیں ہے۔