کابل : افغان طالبان کے نئےسربراہ کےآتے ہی طالبان کےحملوں میں شدت آگئی،ہلمندمیں دوروزسےجاری جھڑپوں میں ستاون پولیس اہلکارہلاک ہوگئے.
تفصیلات کے مطابق طالبان نے افغانستان میں حملے تیزکردیے ہیں،صوبہ ہلمند میں لڑائی کےدوران 57 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں.
افغان طالبان نے تین اضلاع نادِ علی،گریشک اور مرجع میں مربوط حملے کیے،طالبان نے لشکرگاہ میں شدید جھڑپوں کے بعد مرجع سے ملنے والی مرکزی سڑک پر واقع سکیورٹی فورسز کی چار چوکیوں پر قبضہ کرلیا ہے،لشکرگاہ میں اب بھی شدید لڑائی جاری ہے.
یاد رہے گذشتہ دنوں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھاکہ طالبان کےنئےامیر ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کانام عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل نہیں،امیدہے وہ مفاہمتی عمل کا فائدہ اٹھائیں گے.
امریکی محمکہ خارجہ کے نائب کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے کہ ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ مفاہمتی عمل کا راستہ منتخب کریں گے.
واضح رہے کہ گذشتہ دنون افغان طالبان کےسربراہ ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے افغان طالبان کو ہدایت دی تھی کہ وہ اپنے حملوں میں مزید تیزی لائے، ان کا کہنا تھا کہ طالبان کےساتھ مذاکرات کے نام پر دھوکا کیاگیا.
افغان طالبان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اتحادی افواج کی افغانستان میں موجودگے تک کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے.