کابل: افغانستان کے مشرقی صوبے غزنی میں طالبان کمانڈر کی جانب سے مسلسل دھمکیوں کے بعد مقامی ریڈیو اسٹیشن نے اپنی نشریات بند کردیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبے غزنی میں واقع سما اسٹیشن کے ڈائریکٹر رمیز عظیمی نے کہا کہ انہیں طالبان کمانڈر کی جانب سے ٹیلی فونک اور تحریری دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔
رمیز عظیمی نے کہا کہ ریڈیو اسٹیشن چار روز قبل بند کیا گیا ہے اور گزشتہ چار سال میں یہ تیسری مرتبہ بند ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزنی صوبے کے کئی اضلاع پر طالبان قابض ہیں اور انہوں نے اس لیے دھمکیاں دیں کیونکہ ریڈیو اسٹیشن میں کام کرنے والے 16 ملازمین میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔
رمیز عظیمی کے مطابق مقامی طالبان کمانڈر کی جانب سے دھمکی دی گئی ہے کہ خواتین ملازمین کو برطرف کریں یا حملے کے لیے تیار رہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان: قندھار میں دھماکا، گیارہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے
دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سما اسٹیشن کو دھمکانے کا بیان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی گروپس طالبان کا نام استعمال کرکے لوگوں کو ڈراتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سما ریڈیو اسٹیشن 2013 سے غزنی میں سیاسی، مذہبی، سماجی اور تفریحی پروگرامز نشر کررہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ طالبان کی جانب سے ان کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں ملٹری کمیشن نے خبردار کیا تھا کہ ریڈیو اسٹیشن، ٹی وی چینلز اور دیگر میڈیا اداروں کے پاس طالبان مخالف بیانات، نشریات بند کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت ہے۔
طالبان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ جو ادارے ایسی نشریات جاری رکھیں گے جو مغرب کی حمایت یافتہ افغان حکومت کی مدد کررہے ہیں، انہیں حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔