کابل: افغان طالبان نے ایک اور ضلع پر قبضہ قائم کر کے حکومتی رٹ ختم کردی، طالبان کی پیش قدمی کو دیکھتے ہوئے شہری کابل کا رخ کرنے لگے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق طالبان اپنی پیش قدمی کو جاری رکھتے ہوئے ایک اور ضلع پر قبضہ کرلیا، ترجمان طالبان کے مطابق افغانستان کا 85 فیصد سے زائد علاقہ اُن کے زیر اثر آگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق طالبان کی پیش قدمی اور کارروائیوں کے بعد افغان شہری کابل کا رخ کرنے لگے جبکہ اس لڑائی میں عام شہری کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے وہ بیرون ملک روانگی کی کوششیں کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کابل میں قائم مختلف ممالک کے سفارت خانے کے باہر شہریوں کی لمبی قطارے ہیں، جو جنگ زدہ علاقے سے نکل کر کسی دوسرے ملک میں مہاجر کی حیثیت سے جانے کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی فوج کا انخلا، طالبان نے افغان پائلٹوں کی ٹارگٹ کلنگ شروع کردی
شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ سمیت جلد از جلد افغانستان سے نکلنے کے خواہش مند ہیں۔
دوسری جانب طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے افغانستان کے ڈھائی سو سے زائد اضلاع پر اپنا اثر قائم کرلیا جبکہ ایرانی سرحد سے متصل علاقہ اور سرحدی چیک پوسٹیں بھی اُن کے قبضے میں ہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان کے 85 فیصد علاقے پر کنٹرول حاصل کرلیا، طالبان کا دعویٰ
صوبہ قندوز میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان آمنے سامنے ہیں، دونوں فریقین کی جانب سے بھاری اسلحے کا استعمال کیا جارہا ہے۔