کابل: افغان طالبان نے افغانستان کے اہم ضلع اسپین بولدک پر قبضہ کر کے وہاں سے کروڑوں روپے مالیت کی پاکستانی کرنسی برآمد کرلی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق افغان طالبان نے پیش قدمی کرتے ہوئے ایک اور اہم ضلع اسپین بولدک پر بھی اپنا اثر و رسوخ قائم کرلیا۔
افغان فورسز قبضے کے بعد اسپین بولدک سے فرار ہوئیں تو طالبان نے تلاشی لی جہاں سے کروڑوں روپے مالیت کی پاکستانی کرنسی بھی برآمد ہوئی، جسے مسلح افراد نے اپنے قبضے میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق افغان فورسز اسپین بولدک میں اسمگلرز سے پاکستانی کرنسی چھین لیا کرتی تھیں، جسے افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس پاکستان میں تخریب کاری کے لیے استعمال کرتی تھی۔
ذرائع کے مطابق این ڈی ایس راپاکستان میں مذموم مقاصد کیلئے یہ کرنسی استعمال کرتی تھی جبکہ را کے ساتھ مل کر افغان خفیہ ایجنسی دہشت گردوں کو پاکستانی کرنسی دے کر یہاں بھیجتی تھی۔
این ڈی ایس اور بھارتی خفیہ ایجنسی را پاکستان میں فتنہ پھیلانےکیلئے بھی یہی کرنسی استعمال کرتی تھی۔
واضح رہے کہ امریکی انخلا مکمل ہونے سے قبل طالبان نے افغانستان کے 150 سے زائد اضلاع پر اپنا کنٹرول بحال کرلیا ہے، امریکی ادارے نے گزشتہ دنوں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ طالبان کو کہیں مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا جس کی وجہ سے انہوں نے ڈرامائی کامیابیاں حاصل کیں۔
یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل پریس بریفنگ کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن سے بھی طالبان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے حوالے سے سوال کیا گیا تھا۔ جس پر انہوں نے کہا تھا کہ ’افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کے عوام کو کرنا ہے، امریکا مزید اس جنگ کا حصہ نہیں بنے گا‘۔
انہوں نے افغان جنگ کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس جنگ میں ہمارا بنیادی ہدف القاعدہ تھی، جسے ختم کردیا گیا ہے‘۔