کابل: افغانستان میں طالبان حکومت نے بینکاری کو فروغ دینے کے لیے اہم قدم اٹھا لیا ہے، سرکاری سطح پر اب تمام مالیاتی انتظام بینکوں کے ذریعے کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق امارت اسلامیہ افغانستان کابینہ کونسل کا اکیسواں اجلاس آج یکم فروری کو منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر دفاع اور وزیر زراعت نے اپنے شمالی علاقوں کے دوروں کی کارگزاری پیش کی، جب کہ وزیر خارجہ نے اپنے حالیہ دورہ ناروے کی کارکردگی پیش کی۔
اجلاس میں شمالی علاقوں کے کسانوں کے مسائل اور مطالبات پر بھی گفتگو کی گئی، اس کے علاوہ بھی کئی اہم مسائل پر بحث ہوئی۔
کابینہ نے مالیاتی اور غیر مالیاتی آمدنی کے حوالے سے فیصلہ کیا کہ ساری آمدنی اب بینکوں کے ذریعے جمع کی جائے گی، اور کسی بھی ادارے کو اپنی آمدنی میں سے خرچ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
کابینہ میں وزارت عدلیہ کی جانب سے غیر سرکاری رفاہی اداروں کے لیے تیار کی گئی پالیسی اور طریقہ کار کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے جلال آباد تا پشاور اور قندہار تا کوئٹہ بس سروس کی منظوری دے دی، اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی کہ اس حوالے سے بقیہ مراحل جلد از جلد طے کر لیں۔
شہدا اور معذوروں کے لیے قائم وزارت کو ذمہ داری سونپی گئی کہ سابقہ انتظامیہ کے معذور اور مفلوج اہل کاروں اور مرنے والے اہل کاروں کے پسماندگان سے تعاون کے لیے جامع پالیسی تشکیل دے کر کابینہ کو پیش کی جائے۔
وزارت زراعت کی سربراہی میں قائم کمیٹی کو ہدایت دی گئی کہ بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے زمین متعین کی جائے اور سروے رپورٹ کابینہ کو پیش کی جائے۔