اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

افغانستان میں بارودی سرنگیں پھٹنے سے متعدد بچوں کی ہلاکت نے خطرے کی گھنٹی بجادی

اشتہار

حیرت انگیز

طالبان کے افغانستان میں آئے روز بارودی سرنگیں پھٹنے سے متعدد بچوں کی ہلاکت نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بچوں کی اموات میں اضافے پر اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے خطرے کی گھنٹی بجادی، طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد افغانستان میں اسلحہ کے استعمال اور بارودی سرنگوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 6 ماہ میں افغانستان میں 292 سے زائد افراد بارودی سرنگوں کے باعث اموات کا شکار ہوچکے ہیں۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق افغانستان میں دھماکا خیز مواد کے خطرات سے 88 فیصد متاثرین  بچے ہیں، 50 فیصد واقعات اس وقت پیش آئے جب بچے ان سے کھیل رہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان میں بارودی سرنگوں کے حادثات شہریوں کی ہلاکتوں کی دوسری بڑی وجہ ہے، جنوری 2022 سے فروری 2024 کے درمیان 15 سو سے زائد ہلاکتیں بارودی سرنگوں کے باعث ہوئیں، 86 فیصد ہلاکتیں بچوں کی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جن علاقوں میں باوردی سرنگیں موجود ہیں وہاں کے رہائشیوں نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے ان جگہوں کو بارودی سرنگوں سے صاف کیا جائے۔

ڈائریکٹوریٹ آف مائن ایکشن کوآرڈینیشن کے مطابق اب تک ملک میں بارودی سرنگوں اور نہ پھٹنے والے ہتھیاروں کی وجہ سے تقریباً 300 افراد ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں، طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے افغان عوام متعدد مسائل کا شکار ہیں جن میں باروردی سرنگوں کا مسئلہ ایک بہت بڑا خطرہ بن چکاہے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں